الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
کچھ شرح ’’الرحمۃ الواسعۃ‘‘ کے بارے میں زیر نظر کتاب ’’ الرحمةالواسعۃ فی حل البلاغة الواضحة‘‘ اسی کی نہایت آسان اور عام فہم شرح ہے، اس شرح کی ترتیب یہ ہے کہ ہر عنوان کے شروع میں ’’الامثلۃ‘‘ کے ذیل میں جو عربی عبارتیں ہیں، اور اسکے بعد ’’النموذج‘‘ کے تحت بھی جو عبارتیں ہیں، وہ پوری عبارتیں نقل کی گئی ہیں، پھر اسکا سلیس ترجمہ کیا گیا ہے، اور ان کے علاوہ ’’البحث‘‘ کے ضمن میں جو مثالوں کی وضاحت ہے اسکی عبارت نقل نہیں کی گئی ہے، بلکہ معنی خیز ترجمہ پر اکتفا کیا گیا ہے،پھر ہر عنوان کے آخر میں صاحب کتاب تمرینات لائے ہے جو پوری کتاب میں دوسو سولہ (۲۱۶) تمارین ہے ان تمرینات میں اور حل تمارین میں عربی عبارتیں نقل نہیں کی گئی ہے، بلکہ سلیس ترجمہ پر اکتفا کیا گیا ہے، ــــــــــــ البتہ حلِ تمرینات میں جہاں عبارتوں کا لانا ناگزیز ہے وہاں عربی عبارتوں کو بھی شامل کیا گیا ہے، اور حتی الامکان پوری کتاب کو بہ شمول تمارین نہایت آسان اور عام فہم انداز میں حل کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور اس سے قبل مصری فضلاء ہی کی کتاب ’’دروس البلاغۃ‘‘ کی شرح بنام ’’عیون البلاغۃ‘‘ پیش کرنے پر بھی احقر کو توفیق ایزیدی شامل حال رہی ہے فللہ الحمد علی ذلک، اللہ تعالی اس چھوٹی سی سعی کو قبول عام عطا کرے۔ اس موقع پر میں ان تمام حضرات کا تہہ دل سے مشکور وممنون ہوں، جنکا کسی بھی درجہ میں اس شرح میں تعاون شامل رہا ہے، بالخصوص عزیز گرامی قدر مفتی رضوان صاحب قاسمی زید مجده، جو آنموصوف نے مسودہ بڑی عرق ریزی سے دیکھا، اغلاط کی تصحیح اسکی نوک پلک درست کی، نیز عزیز گرامی قدر مفتی اسعد اللہ صاحب قاسمی زید مجده اور ادارۃ دینیات کے درجہ کے طلباء جنکا اسکی تبییض میں تعاون رہا ہے،اور ان حضرات کا عیون البلاغۃ کی تصحیح میں بھی تعاون شامل رہا ہے، اللہ تعالی ان تمام حضرات کو اپنی شایان شان بدلہ عطا فرمائے۔ اس موقع پر میں اپنے مخدوم مکرم استاذ الاساتذة واستاذی حضرت مولانا عبد الحق صاحب اعظمی شیخ الحدیث