الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
’’اُذُنٌ‘‘سے مراد آدمی ہے، جزء بو ل كر کل مراد لیا، پس آدمی پراُذُنٌ کا اطلاق مجاز ہے، اور اس کا علاقہ جزئیت ہے۔ (۲) اَلْمَلِكُ الْعَظِیْمُ تَخْضَعُ الْمَمَالِكُ لِیَمِیْنِہٖه ـــــــــــ بڑے بادشاہ کی قوت کے سامنے حکومتیں جھک جاتی ہیں، آپ جانتے ہیں کہ دایاں ہاتھ مضبوط اور قوی ہوتا ہے، تو ’’یمین‘‘ کا یہاں قوت پر اطلاق مجاز ہے، اور اس کا علاقہ سببیت ہے، اس لئے کہ یمین قوت کا سبب اور اس کا مرجع ہے، اور قوت ’’مُسَبَّبْ‘‘ہے، تو سبب بو ل كرمسبب مراد لیا۔التمرین - ۶ آپ ایسے چار جملے بنائیں جن میں سے ہر ایک مجاز لغوی پر مشتمل ہو، اور علاقہ مشابہت کا ہو۔ (۱) زَأَرَ الرَّعْدُ ـــــــــــ گرج دار بادل چنگھاڑا (۲) تَبَسَّمَ الزَّهھْرُ ـــــــــــ پھول مسکرایا (۳) جَرَی الْبَحْرُ مِنْ کَفَّیْكَ ـــــــــــ سمندر آپ کی ہتھیلیوں سے جاری ہوا (۴) جَنَی الْمُجْتَھهِدُ ثِمَارَ تَعْبِہهٖ ـــــــــــ محنتی آدمی نے اپنی مشقت وتھکان کے پھل توڑے۔التمرین - ۷ مدح سرائی میں بحتری کے دو شعروں کی تشریح کریں، اور لفظ ’’شمسین‘‘ میں موجود حقیقت اور مجاز کو بیان کریں۔ ترجمہ:- آپ طلوع کے وقت لوگوں کے سامنے ظاہر ہوئے، تو لوگوں نے ایک کنارے سے سورج کی چمک دیکھی، اور دوسرے کنارے سے آپ کے چہرے کا معاینہ کیا۔ پس لوگوں نے اس سے پہلے ایسے دو سورج نہیں دیکھے، جن کی روشنی مشرق ومغرب سے ملکر جمع ہوگئی ہو۔ بــــــحــــتری کے اشعار کی شرح:- آپ طلوع کے وقت لوگوں کے سامنے ظاہر ہوئے، تو لوگوں نے دو نور دیکھے، ایک طرف سورج کا نور اور دوسری طرف آپ کا نور، اور اس نے ان لوگوں کو واقعی بڑی حیرت میں ڈال رکھا تھا، اس لئے کہ ان لوگوں نے اس سے پہلے ایک ہی وقت اکٹھے دو سورج نہیں دیکھے، جن کی روشنی ایک دوسرے کے ساتھ مل رہی ہو، ایک تو وہ سورج جو مغرب سے ظاہر ہوا اور وہ آپ کی ذات هے، اور ایک وہ سورج جو مشرق میں چمکتا ہے، اور وہ آسمان کا سورج ہے۔