الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
مخاطب کی پہلی حالت ــــــــــــــــــــــــــ وہ سبق چھوڑ کر کھیل کود میں مشغول ہے، تو متکلم اس کو اس کی حالت پر ڈانٹ رہا ہے تو یہ امر ’’توبیخ‘‘ کے لئے ہوگا۔مخاطب کی دوسری حالت ــــــــــــــــــــــــــ مخاطب نے پڑھنے میں اپنے آپ کو تھکادیا ہے، اور تحصیل علم میں اس نے جسم کو دبلا کر رکھا ہے تو متکلم اس کو نصیحت کررہا ہے کہ سبق چھوڑدے، کھیل کود کر تاکہ راحت ملے نشاط آئے، اس لئے کہ سبق کی بہت مشغولی اور کھیل کود چھوڑ دینا غباوت پیدا کرتا ہے، تو اس صورت میں امر ’’ارشاد‘‘ ونصیحت کے لئے ہوگا۔مخاطب کی تیسری حالت ـــــــــ یہ کہ مخاطب کھیل کود میں بہت مصر ہے، اس کا رسیا ہوگیا ہے، پڑھنے پڑھانے سے بالکل ہٹ گیا ہے تو متکلم اس کو دھمکی دے رہا ہے کہ تجھے اس لاپرواہی پر سزا ملے گی، تو امر اس صورت میں ’’تهہدید‘‘ کے لئے ہوگا۔التمرین - ۶ وحله اِسْبَح فِی الْبَحْرِ ـــــــــ سمندر میں تیرو۔ اس جملہ میں امر کبھی ’’دعا‘‘ کے لئے، کبھی ’’التماس‘‘ کے لئے، کبھی ’’تعجیز‘‘ کے لئے، اور کبھی ’’ارشاد‘‘ کے لئے، پس ان چاروں احوال میں مخاطب کی حالت بتاؤ۔ پہلی حالت ـــــــــ مخاطب متکلم سے بلند رتبہ ہے، تو امر ’’دعا‘‘ کے لئے ہوگا۔ دوسری حالت ــــ ـــــــــ مخاطب متکلم کا برابر درجہ کا ہے تو امر ’’التماس‘‘ کے لئے ہوگا۔ تیسری حالت ـــــــــ مخاطب تیراکی سے بالکل ناواقف ہے تو امر یہاں ’’تعجیز‘‘ کے لئے ہوگا۔ چوتھی حالت ـــــــــ متکلم مخاطب کو اس کی ضرورت والے کام کی نصیحت ورہبری کررہا ہے تو امر ’’ارشاد‘‘ کے لئے ہوگا۔التمرین - ۷ آنے والے جملہ خبریہ کو امر والے جملہ انشائیہ میں منتقل کریں، اور امر کے تمام صیغوں کو استعمال کریں۔ (۱) أَنْتَ تُبَکِّرُ فِي عَمَلِكَ ـــــــــ تم صبح سویرے اپنے کام میں لگ جاتے ہو۔