الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
تاکہ زمین پر بنو امیہ کا کوئی فرد نہ رہے جو خلافت کےلیے مکر وسازش کرے۔اشعار میں مجاز :- کوڑے سے مراد سزا ہے، کوڑے کا اطلاق مجاز مرسل ہے، اور علاقہ سببیت ہے کیونکہ کوڑا سزا کا آلہ اور سبب ہے۔المجاز العقلی الامثلۃ (مثالیں) (۱) متنبی روم کے بادشاہ کا حال بیان کررہا ہے جب اس کو سیف الدولہ نے شکست دی۔ وَیَمْشِیْ بِہهِ الْعُکَّازُ فِی الدَّیْرِ تَائِبًا وَقَدْ کَانَ یَأبٰی مَشْیَ أَشْقَرَأَجْرَدَا ایک ٹیڑھی لاٹھی اس کو لیکر چل رہی تھی عبادت خانے میں درآنحالیکہ وہ توبہ کررہا تھا، جب کہ وہ اس سے پہلے کم بال والے سرخ گھوڑے کی چال چلنے سے انکار کررہا تھا۔ (۲) حَفَرَ مُحَمَّدُ عَلِيْ بَاشَا التُّرْعَةَ الْمَحْمُوْدِیّةَۃَ ــــــــــــــ محمد علی پاشا نے محمودی نہر کھودی۔ (۳) نَھهَارُ الزَّاهِدِ صَائِمٌ وَلَیْلُہةُ قَائِمٌ ــــــــــــــعبادت گذار کا دن روزہ سے ہے اور اس کی رات قیام کرتی ہے۔ (۴) اِزْدَحَمَتْ شَوَارِعُ الْقَاهِرةِۃِ ــــــــــــــ قاہرہ کی سڑکیں ٹرافک والی ہوگئیں۔ (۵) جَدَّجِدُّكَ وکدَّکدُّك ــــــــــــــ تمہاری کوشش بارآور ہوئی، اور تمہاری محنت سخت ہوئی۔ (۶) حُطَیْئہ نے کہا ہے ؎ دَعِ الْمَكَارِمَ لَاتَرْحَلْ لِبُغْیَتِہهَا وَاقْعُدْ فَإنَّكَ أَنْتَ الطَّاعِمُ الْكَاسِی تم مکارم اور فضائل کے کام چھوڑدو، اور ان کی طلب میں سفر نہ کرو، اور بیٹھے رہو اس لئے کہ تم بیٹھ کر کھانے اور پہننے والے ہو۔ (۷) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ــــــــــــــ وَإِذَا قَرَأْتَ الْقُرآنَ جَعَلْنَا بَيْنَكَ وَبَيْنَ الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِالآخِرَةِ حِجَاباً مَّسْتُورا ًــــــــــــــ اور جب آپ قران کی تلاوت کرتے ہیں تو ہم آپ کے اور ان لوگوں کے درمیان جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں ایک چھپا ہوا پردہ ڈال دیتے ہیں۔ (۸) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ــــــــــــــ ، إِنَّهُ كَانَ وَعْدُهُ مَأْتِيّاً (مریم ۶۱) ــــــــــــــ یقینا اس کا وعدہ پورا ہونے والا ہے۔