الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
علم بیان ۱۔ پہلا باب تشبیہ اور اس کے ارکان کے بیان میں الامثلہ (مثالیں) (۱) ابو العلا معری نے اپنے ممدوح کی تعریف میں کہا ہے ؎ أَنْتَ کَالشَّمْسِ فِی الضِّیَاءِ وَإِنْ جَا وَزْتَ کِیْوَانَ فِیْ عُلُوِّ الْمَکَانِ ترجمہ:- آپ روشنی میں آفتاب کی طرح ہیں، اگرچہ آپ بلندی میں زحل ستارہ سے بھی آگے ہیں۔ (۲) دوسرے شاعر نے کہا ؎ أَنْتَ کَاللَّیْثِ فِی الشُّجَاعَةِ وَالْإِقْـدَامِ وَالسَّیْفِ فِی قِرَاعِ الْخُطُوْبِ ترجمہ:- آپ بہادری اور جرأت میں شیر کی طرح ہیں، اور حوادث سے مقابلہ کرنے میں تلوار کی طرح ہیں۔ (۳) دوسرے شاعر نے کہا ہے ؎ کَأَنَّ أَخْلَاقَكَ فِی لُطْفِھهَا وَرِقَّةٍ فِیْھهَا نَسِیْمُ الصَّبَاحِ ترجمہ:- گویا کہ آپ کے اخلاق اپنی لطافت اور نرمی میں نسیم ِصبح کی طرح ہیں۔ (۴) دوسرے شاعر نے کہا ہے ؎ کَأَنَّمَا الْمَاءُ فِیْ صَفَاءٍ وَقَدْ جَرَیٰ ذَائِبُ اللُّجَیْنِ ترجمہ:- پانی صاف شفاف ہونے میںجب كہ بہے ایسا ہے گویا کہ پگھلی ہوئی چاندی ہو۔البحث (مثالوں کی وضاحت) پہلے شعر میں شاعر نے روشن چہرے اور چمکدار پیشانی والے ممدوح کے لئے ایک مثیل (نظیر) لانے کا ارادہ کیا، جس میں روشنی اور چمک کی صفت مضبوط ہو، تو اس نے سورج سے زیادہ مضبوط اور قوی کسی چیز کو نہیں پایا