الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
دن کی مسافت سے خطا نہیں کرتی تھی (یعنی بہت ہوشیار وزیرک تھی) جامع یہ ہے کہ ہر ایک ثقہ اور معتمد ہے اپنے قول میں، پھر مشبہ بہ پر دلالت کرنے والی ترکیب کو مشبہ کے لئے مستعار لیا گیا استعارہ تمثیلیہ کے طور پر، اور قرینہ حالیہ ہے۔ (۱۲) عہدوں کا درجہ گھٹ جاتا ہے عہدوں کے لائق فضل وکمال والے لوگوں کے مرنے کے بعد، پھر ان عہدوں پر غبی اور نااہل لوگ آجاتے ہیں، ــــــــــــــ اس حالت کو تشبیہ دی ہے اس بکری کی حالت سے جو دبلی ہوگئی یہاں تک کہ اس کا گوشت اس کی ہڈیوں سے گھٹ گیا، پس هر نادار ومفلس اس کو خریدنے کے لئے آگے بڑھنے لگا، جامع یہ ہے کہ کسی شی کا انحطاط اس میں رغبت کرنے والوں کے انحطاطكا سبب بنتا ہے، پھر مشبہ بہ پر دلالت کرنے والی ترکیب کو مشبہ کے لئے مستعار لیا گیا، استعارہ تمثیلیہ کے طور پر، اور قرینہ حالیہ ہے۔حل تمرین - ۶ (الف) یَمْشِیْ وَئِیدًا وَیَرْجُوْأَنْ یَنَالَ قَصَبَ الرِّهَانِ ــــــــــــــ وہ اطمینان وسنجیدگی کے ساتھ چلتا ہے اور امید کرتا ہے کہ بازی کا گول حاصل کرلے گا (یعنی بازی میں جیت جائے گا)۔ (ب) یَزْرَعُ فِی أَرْضٍ سَبِخَةٍ ــــــــــــــ وہ بنجر زمین میں کھیتی کرتا ہے۔ (ج) یَنْقُضُ غَزْلَہهُ بِیَدِهِ ثُمَّ یُبْرِمُہهُ، ثُمَّ یَنْقُضُہهُ أَخِیْرًا ــــــــــــــ وہ اپنے کاتے ہوئے سوت کو اپنے ہاتھ سے کھول دیتا ہے پھر اس کو بنتاہے پھر آخر میں کھولدیتا ہے۔ (د) (۱) اَلصَّیْفُ ضَیَّعَتِ اللَّبَنَ ــــــــــــــ گرمی کے موسم نے دودھ ضائع کردیا۔ (د) (۲) أَنْ تَرِدَ الْمَاءَ بِمَاءٍ أَکْیَسُ ــــــــــــــ تو پانی کے گھاٹ پر پانی کے ساتھ آئے تو سمجھدار ہے۔ آخری دو مثالوں میں پہلی مثال میں استعارہ کا اجراء اس طرح ہے کہ اس شخص کی حالت کو تشبیہ دی گئی ہے جو اپنی روئی اس کا بھاؤ زیادہ ہونے کے وقت بیچنے سے انکار کرتا ہے، پھر بھاؤ کم ہونے کے وقت بیچنے کی ضرورت پیش آتی ہے ــــــــــــــ اس عورت کی حالت سے جو اپنے شوہر کو گرمی کے زمانے میں چھوڑدیتی ہے، یہاں تک کہ جب سردی کا زمانہ آتا ہے جو تکلیف وحاجت کا وقت ہوتا ہے تو شوہر کے پاس آتی ہے، اب شوہر اس کو پناہ دینے سے انکار کرتا ہے ،جامع فرصت کو بیکار کردینا فرصت کے موجود ہونے کے وقت پھر فرصت کو بے وقت ڈھونڈنا۔