الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
القاعدہ (قاعدہ) (۹) تشبیہ ضمنی وہ تشبیہ ہے جس میں مشبہ اور مشبہ بہ کو تشبیہ کی معروف صورت میں ذکر نہ کیا جائے بلکہ کلام کی ترکیب میں دونوں کو اشارۃً ذکر کیا جائے، اور تشبیہ کی یہ قسم اس بات کا فائدہ دینے کے لئے استعمال کی جاتی ہے کہ مشبہ کی طرف جس حکم کی نسبت کی گئی ہے وہ ممکن ہے۔النموذج (نمونے کی مثالیں) (۱) متنبی نے کہا ہے ؎ وَأَصْبَحَ شِعْرِي مِنْهُمَا فِیْ مَكَانِهِ وَفِیْ عُنُقِ الْحَسْنَاءِ یُسْتَحسَنُ الْعِقْدُ اور ان دونوں کی تعریف میں میرا شعر بالکل برمحل ہوگیا ہے، اور حسینہ کے گلے میں ہار تو اچھا لگتا ہی ہے۔ (۲) اور اسی شاعر نے کہا ہے ؎ كَرَمٌ تَبَیَّنَ فِیْ كَلَامِكَ مَاثِلًا وَیَبِیْنُ عِتْقُ الْخَیْلِ من أَصْوَاتِهَا شرافت تیرے کلام میں بہت ظاہر ونمایاں ہے، اور گھوڑوں کا عمدہ ہونا ان کی آوازوں سے ظاہر ہوتا ہے۔الاجابۃ (نمونے کا حل) نمبر مشبہ مشبہ بہ وجہ شبہ نوع تشبیہ ۱ شعر کی حالت جس سے کسی شریف آدمی کی تعریف کی جائے، پس شعر کی خوبصورتی بڑھ جائے، اس کے محل کی خوبصورتی کی وجہ سے قیمتی ہار کی حالت جس سے حسن ورونق بڑھ جائے اس کے حسینہ کے گلے میں جاکر کسی چیز کی بہت زیادہ خوبصورتی، اس کے محل کی خوبصورتی کی وجہ سے ضمنی ۲ کلام کی حالت جب کہ وہ قائل کی ذات کی شرافت کو ظاہر کررہا ہو گھوڑے کے ہنہنانے کی حالت جو گھوڑے کی عمدگی پر دلالت کرے کسی چیز کی کسی چیز پر دلالت ضمنی