الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
(۷) متنبی کا شعر ہے ؎ کاش یہ بادشاہ لوگوں کو ان کے درجات کے مطابق عطا کرتے، تو کسی کمینہ کے لئے ان کے یہاں کوئی طمع ولالچ کا موقع نہ رہتا۔ (۸) کسی شاعر نے مدح میں کہا ہے ؎ کاش مدحیہ قصیدے ممدوح کے مناقب کا احاطہ کرلیتے تو معلوم ہوجاتا کہ کُلیب کا کیا مقام ہے، اور پہلے زمانے والوں کا کیا درجہ ہے۔حل تمرین - ۱ نمبر شمار صیغهٴ تمنی ادات معنی مرادی وضاحت (۱) فَلَیْتَ الشَّامِتِیْنَ بِہهِ فَدَوْهُ لیت تمنی اسلئے کہ مطلوب یہاں ممکن ہے، اسکا حصول غیر متوقع ہے اور لیت اپنے حقیقی معنی میں مستعمل ہے ؍؍ وَلَیْتَ الْعُمْرَ مُدَّلَہهُ فَطَالَا لیت تمنی اسلئے کہ مطلوب یہاں ممکن ہے، اسکا حصول غیر متوقع ہے اور لیت اپنے حقیقی معنی میں مستعمل ہے (۲) فَلَیْتَ طَالِعَةَ الشَّمْسَیْنِ غَائِبَةٌۃ لیت تمنی اسلئے کہ مطلوب یہاں ممکن ہے، اسکا حصول غیر متوقع ہے اور لیت اپنے حقیقی معنی میں مستعمل ہے ؍؍ وَلَیْتَ غَائِبَةَۃ الشَّمْسَیْنَ لَمْ تَغِبِ لیت تمنی اسلئے کہ مطلوب یہاں ممکن ہے، اسکا حصول غیر متوقع ہے اور لیت اپنے حقیقی معنی میں مستعمل ہے (۳) عَسَی اللَّیَالِيَ الَّتِيْ أَضْنَتْ بِفُرْقَتِنَا علَّ ترجی اسلئے کہ مطلوب یہاں ممکن متوقع الحصول ہے، اور ادات عَلَّ اپنے حقیقی معنی میں ہے (۴) لَعَلِّي أَبْلُغُ الْاَسْبَابَ لعل تمنی اسلئے کہ مطلوب یہاں ممکن غیر متوقع الحصول ہے اور لعل یہاں لیت کے معنی میں مستعمل ہے متمنی کو ممکن قریب الحصول کی صورت میں ظاہر کرنے کے لئے