الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
التمرین - ۲ آنے والے جملوں میں حال، مفعول بہ، ظرف، مبتدا، خبر اور جار مجرور کے بارے میں سوال کریں۔ (۱) نَظَمَ الْقَصِیْدَةَۃ مُتَأَثِّرًا ـــــــــــ اس نے متأثر ہوکر قصیدہ لکھا۔ (۲) اِشْتَرٰی قَلْمًا ـــــــــــ اس نے ایک قلم خریدا۔ (۳) کَتَبَ الرِّسَالَةَۃ لَیْلًا ـــــــــــ اس نے رات میں ایک خط لکھا۔ (۴) عَلِیٌّ الْفَائِزُ ـــــــــــ علی کامیاب ہے۔ (۵) مِصْرُ خِصْبَةٌ ـــــــــــ مصر سر سبز وشاداب ہے۔ (۶) تَرَكَ الْکِتَابَ فِی الْبَیْتِ ـــــــــــ اس نے کتاب گھر میں چھوڑدی۔حل تمرین - ۲ نمبر سوال جواب کی وضاحت (۱) أَمُتَأَثِّرًا نَظَمَ الْقَصِیْدَةَۃ ؟ یہاں سوال حال کے بارے میں ہے اور وہ مفرد ہے، پس ہمزہ استفہام آئے گا اس کے بعد مسئول عنہ آئے گا، پھر’’ام‘‘ کے بعد اس کا مقابل آپ چاہیں تو لائیں یا نہ لائیں (۲) أَقَلَمًا اِشْتَرٰی أَمْ دَوَاةً؟ یہاں سوال مفعول بہ کے متعلق ہے، پس ہمزۂ استفہام آئے گا اس کے بعد مسئول عنہ آئے گا، پھر ام کے بعد مقابل آپ چاہیں تو لائیں یا نہ لائیں (۳) أَلَیْلًا کَتَبَ الرِّسَالَةَۃ أَمْ نَهَھارًا ؟ یہاں سوال ظرف زمان کے متعلق ہے، تو سوال بنانے میں سابقہ طریقہ اختیار کیا جائے گا (۴) أَعَلِيٌّ اَلْفَائِزُ أَمْ زَیْدٌ ؟ یہاں سوال مسند الیہ کے متعلق ہے، پس یہاں بھی سوال بنانے میں سابقہ طریقہ اپنایا جائے گا (۵) أَخِصْبَةٌ مِصْرُ أَمْ مُجْدِبَةٌۃ ؟ یہاں سوال مسند کے بارے میں ہے، تو سوال بنانے میں سابقہ مثالوں والا قاعدہ اپنایا جائے گا (۶) أَفِي الْبَیْتِ تَرَكَ الْکِتَابَ أَمْ فِي الْمَدَرْسَةِۃِ ؟ یہاں سوال جار ومجرور کے متعلق ہے، یہاں بھی سابقہ قاعدہ اختیار کیا جائے گا