الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
ترجمہ:- اور مخلوق میں حسین چہرہ احسان کرنے والے کا چہرہ ہے، اور لوگوں میں مبارک ہتھیلی انعام دینے والے کی ہتھیلی ہے۔ دونوں مثالوں میں وصل ہے، کیونکہ دونوں جملے انشاء یا خبر میں متفق ہیں، اور معنیً دونوں میں مناسبت ہے۔ ٭٭٭ (۱) لَا وَأَیَّدَكَ اللّٰہهُ ـــــــــــــ نہیں اور اللہ آپ کی مدد کرے۔ (۲) لَا وَجَعَلَنِي اللّٰہهُ فِدَاءَ كَ ـــــــــــــ نہیں اور اللہ مجھے آپ پر فدا کرے۔ دونوں مثالوں میں وصل ہے کیونکہ دونوں جملے خبر اور انشاء میں مختلف ہیں، اور فصل خلاف مقصود کا وہم پیدا کرتا ہے۔التمرین - ۵ آنے والے دو اشعار کا نثر کریں، اور ان میں وصل اور فصل کا سبب بیان کریں، یہ دونوں شعر ابو طیب متنبی کے ہیں جو اس نے سیف الدولہ کی مدح میں کہے ہیں۔ (۱) اے وہ شخص! جو جسکو چاہتا ہے اپنی تلوار (احسان) سے قتل کردیتا ہے، میں بھی آپ کے احسان کے مقتولین میں ہوں۔ (۲) جب میں آپ کو دیکھتا ہوں تو میری نگاہ آپ کے پیچھے حیرت میں پڑجاتی ہے، اور جب میں آپ کی مدح کرتا ہوں تو میری زبان آپ کے بارے میں حیرت کرنے لگتی ہے۔ اشعار کا نثر:- یَقُوْلُ أَنْتَ شُجَاعٌ تُکْثِرُ مِنْ قَتْلِ الْأَعَادِیْ بِحَدٍّ سَیْفِكَ، وَلٰکِنَّكَ بَالَغْتَ فِي إِنْعَامِكَ وَإِحْسَانِكَ إِلَیَّ حَتّٰی عَجَزْتُ عَنْ شُکْرِكَ فَصِرْتُ کَالْقَتِیْلِ الْعَاجِزِ، وَهَا أَنَا ذَا کُلَّمَا نَظَرْتُ إِلَیْكَ بَھهَرَتْنِي مَحَاسِنُكَ، فَحَارَ بَصَرِيْ، وَکُلَّمَا أَرَدتُّ مَدْحَكَ تَزَاحَمَتْ عَلَيَّ فَضَائِلُكَ فَحَارَ لِسَانِيْ ترجمہ:- شاعر کہتا ہے کہ تو بہادر ہے دشمنوں کو اپنی تلوار کی دھار سے بہت قتل کرتا ہے، لیکن تو نے میرے اوپر اپنے انعام واحسان سے بہت ہی مبالغہ کردیا حتی کہ میں تیرے شکر سے عاجز ہوگیا، پس میں عاجز مقتول کی طرح ہوگیا، اور یہ رہا میں، جب جب بھی تجھے دیکھتا ہوں تو تیری خوبیاں مجھے مبہوت کردیتی ہیں، پس میری نگاہ