الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
حل تمرین - ۲ (۱) ’’وفا‘‘میں استعارہ مکنیہ ہے، وفا کو پانی سے تشبیہ دی ہے، پھر مشبہ بہ کو حذف کرکے اس کی طرف اس کے لازم ’’غاض‘‘ (بمعنی’’ قل ونقص الماء‘‘) سے اشارہ کردیا۔ (۲) استعارہ تمثیلیہ ہے، اس شخص کی حالت کو جو دوسرے سے صلح کررہا ہے جب کہ دونوں میں کینہ چھپا ہوا ہے ــــــــــــــ تشبیہ دی ہے زخم کی حالت سے جس کو اندر کا بگاڑصاف کرنے سے پہلے بھرا جارہا ہے، جامع دونوں میں تکلیف دہ اثر کا لوٹ آنا ہے، پھر مشبہ بہ پر دلالت کرنے والی ترکیب کو مشبہ کے لئے مستعار لیا گیا، اور قرینہ حالیہ ہے۔ (۳) استعارہ تمثیلیہ ہے، مصلح کی حالت کو جو اصلاح شروع کرتا ہے پھر اس کا غیر آتا ہے اور اس پہلے مصلح کے عمل کو باطل کردیتا ہےخود پسندی میںیا اصلاح کی دوسرے کی طرف نسبت کر نا نا پسند کرنےكی وجہ سے ــــــــــــــ ، اس کو تشبیہ دی ہے عمارت کی حالت سے جس کو اٹھایا جاتا ہے حتی کہ جب تکمیل کے قریب ہوجاتی ہے تو کوئی آکر گرادیتا ہے، جامع دونوں میں مقصد تک نہ پہنچنا ہے، پھر مشبہ بہ پر دلالت کرنے والی ترکیب کو مشبہ کے لئے مستعار لیا گیا، اور قرینہ حالیہ ہے۔ (۴) استعارہ تصریحیہ اصلیہ ہے، دین کو راستہ سے تشبیہ دی ہے، جامع ہے دونوں کا مقصد تک پہنچانا ، پھر مشبہ بہ پر دلالت کرنے والی ترکیب کو مشبہ کے لئے مستعار لیا گیا، اور قرینہ حالیہ ہے۔ (۵) ’’یموج‘‘ میں استعارہ تصریحیہ تبعیہ ہے، لوگوں کی بھیڑ اور اختلاط کو موج سے تشبیہ دی ہے، جامع دونوں میں ہلنا اور حرکت کرنا ہے، پھر ’’موج‘‘ مصدر سے ’’یموج بمعنی یختلط‘‘ مشتق کیا گیا، اور قرینہ لفظیہ ہے اور وہ ’’بعضهھم فی بعض‘‘ہے۔ اور ’’نفخ فی الصور‘‘ میں استعارہ تمثیلیہ ہے، جس میں قدرت الہی کے امر کی، اور لوگوں کو حساب کے لئے بلانے کی، اور لوگوں کے بھیڑ کے ساتھ اطاعت کے ساتھ اٹھ کر آنے کی حالت کو تشبیہ دی ہے لوگوں کو اجتماع کی طرف بلانے کے لئے بگل میں پھوکنے کی حالت کے ساتھ، جامع دونوں میں سننا اور ماننا ہے، پھر مشبہ بہ پر دلالت کرنے والی ترکیب کو مشبہ کے لئے مستعار لیا گیا، اور قرینہ حالیہ ہے۔ (۶) استعارہ تمثیلیہ ہے، اس شخص کی حالت کو جو مقصد حاصل کرنے کے لئے بڑے امور طلب کرے اور