الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
اے ہر علاقے کی آنکھوں کی امید! میری اسکے علاوہ کوئی امید نہیں کہ میں تجھے دیکھوں۔ (۷) اے میرے پیارے بیٹے! جو تم نے مجھ سے سنا ہے وہ میرے سامنے دہراؤ۔ (۸) اے محمد! اپنی آواز بلند نہ کرو تاکہ کوئی ہماری بات نہ سنے۔ (۹) ارے او! تم متنبہ ہوجاؤ، کیونکہ ناگواریاں تمہیں گھیر رہی ہیں۔ (۱۰) اے وہ! تو بات نہ کر یہاں تک کہ تجھے اجازت ملے۔حل تمرین - ۱ (۱) حرف ندا ’’یا‘‘ کو خلاف اصل ندائے قریب میں استعمال کیا گیا ہے، منادی کے بلند مرتبہ اور عظمت شان کی طرف اشارہ کرنے کے لئے۔ (۲) حرف ندا ’’ایا‘‘ کو خلاف اصل ندائے قریب میں استعمال کیا گیا ہے، منادی کے بلند مرتبہ ہونے کی طرف اشارہ کرنے کے لئے۔ (۳) حرف ندا ’’ہمزہ‘‘ کو خلاف اصل ندائے بعید میں استعمال کیا گیا ہے، یہ اشارہ کرنے کے لئے کہ منادی ذھن ودماغ میں حاضر ہے، غائب نہیں ہے تو گویا جسمانی طور پر بھی وہ موجود ہے۔ (۴) حرف ندا ’’یا‘‘ سے منادی قریب کو ندا دی گئی ہے خلاف اصل، یہ اشارہ کرنے کے لئے کہ منادی متکلم کی نگاہ میں گھٹیا درجہ کا ہے، تو گویا پستی میں اسکے درجہ کی دوری مسافت کی دوری ہے۔ (۵) حرف ندا ’’ أَیاَ ‘‘ سے خلاف اصل منادی قریب کو ندا دی گئی ہے، یہ اشارہ کرنے کے لئے کہ منادی غافل اور لاپرواہ ہے تو گویا کہ وہ قریب نہیں ہے۔ (۶) حرف ندا ’’یا‘‘ سے خلاف اصل منادی قریب کو ندا دی گئی ہے، اشارہ کرنے کے لئے کہ منادی عظیم الشان اور بلند درجہ ہے۔ (۷) حرف ندا ’’ای‘‘ کو اصل کے مطابق ندائے قریب کے لئے استعمال کیا گیا ہے۔ (۸) حرف ندا ’’ہمزہ‘‘ کو اصل کے مطابق ندائے قریب کے لئے استعمال کیا گیا ہے۔ (۹) حرف ندا ’’ایا‘‘ سے منادی قریب کو ندا دی گئی ہے، اشارہ کرنے کے لئے کہ منادی غافل ولاپرواہ ہے، گویا وہ قریب نہیں ہے۔