الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
ہے ناراضگی بالكل نہیں، دوسرے باغ كی مٹی كو عمدہ اور پاكیزہ خوشبومیں مخلوط مشك سے تشبیہ ہے ۔ تیسرے پھولوں پر بكھرے ہونے كی حالت میں شبنم كو رنگ كی صفائی اور حسنِ منظر میں خوبصورت رخسار پر ٹھہرے آنسؤں كے قطرات سے تشبیہ ہے۔ اور دوسرے كلام میں دونوں تشبیہیںبھی مرسل اور مجمل ہیں پہلی تشبیہ گل بابونہ كو صفائی میں پگھلی چاندی كے ساتھ تشبیہ ہے اور دوسری نرگس كو شكل وصورت میں آنكھوں كے ساتھ۔التمرین - ۱۰ بارش والی رات کا مختصر حال بیان کریں، اور حال بیان کرنے کےدوران دو تشبیہ مرسل، مجمل اور دوسری دو بلیغ استعمال کریں۔ یَالَھهَا لَیْلَةٌ جَادَتْ فِیْھهَا السَّمَاءُ بِمَطَرٍ کَأَفْوَاهِ الْقِرَبِ، وَزَأَرَ رَعْدُهھَا کَأَنَّہهُ الْاَسَدُ الْغَاضِبُ، وَحَجَبَتْ فِیْھهَا مَطَارِفُ السَّحَابِ ضَوْءَ الْکَوَاکِبِ، وَسَلَّ سَیْفُ الْبَرْقِ مِنْ قِرَابِہهِ فَخَطَفَ الْأَبْصَارَ وَمَلَأَ الْقُلُوْبَ رُعْبًا وَفَزَعًا ـــــــــــــ ترجمہ:- کیا کہنے اس رات کے جس میں آسمان نے بارش کی سخاوت کی جیسے مشکوں کے منہ کھل گئے، اور رات کی گرج ڈھارنے لگی جیسے غضبناک شیر ہو، اور بادل کی تھپیڑوں نے اس رات میں ستاروں کی روشنی چھپادی، اور بارش کے ساتھ بجلی کی تلوار سونت لی گئی پس اس نے نگاہوں کو اچک لیا، اور دلوں میں خوف ودہشت بھردی۔۳ - تشبیہ التمثیل الامثلہ (مثالیں) (۱) بحتری نے کہا ؎ هُوَ بَحْرُ السَّمَاحِ وَالْجَوْدِ فَازْدَدْ مِنْہهُ قُرْباً تَزْدَدْ مِنَ الْفَقْرِ بُعْدَا ترجمہ:- وه (میرا ممدوح) جو دو سخا کا سمندر ہے، اس سے تمہارا جتنا زیادہ قرب ہوگا اتنی زیادہ فقر سے دوری ہوگی ۔ (۲) امرؤ القیس نے کہا ہے وَلَیْلٍ کَمَوْجِ الْبَحْرِأَرْخَیٰ سُدُوْلَہهُ عَلَیَّ بِاَنْوَاعِ الْھهُمُوْمِ لِیَبْتَلِیْ ترجمہ:- بہت سی راتیں سمندر کی موجوں جیسی ہیں، جنہوں نے طرح طرح کے غموں کے ذریعہ میرے اوپر