الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
(۵) لوگوں کے پورؤوں سے اشارہ کرنے سے لازم آنے والی صفت بڑائی، شہرت وبلند مرتبہ ہے۔ (۶) ہاتھوں کو ملتے رہنے سے لازم صفت شرمندگی وغم ہے، کیونکہ شرمندہ اور غمگین آدمی عام طور پر ایسا کرتاہے۔ (۷) شترمرغ کے پروں پر سوار ہونے سے لازم صفت تیز رفتاری ہے، کیونکہ شترمرغ عربوں کے نزدیک تیزدوڑنے میں مشہور ہے۔ (۸) راتوں کے ہتھیلی کو لاٹھی پر موڑنے سے لازم صفت بڑھاپاہے، کیونکہ بوڑھا لاٹھی پر ٹیک لگاکر چلتا ہے۔ (۹) گھوڑے کی حالت اس پر سوار ہونے کے وقت اور دوڑنے کے بعد اس سے اترنے کے وقت برابر ہونے سے لازم صفت یہ ہے کہ گھوڑا عمدہ اور خوش منظر ہے، اس کو وہ پسینہ اور پریشانی نہیں پہنچتی جو گھوڑے پر دوڑنے کے بعد ظاہر ہوتی ہے۔ (۱۰) وہ لاٹھی اپنے کندھے سے نہیں ہٹاتا ہے اس سے یہ صفت لازم آتی ہے کہ وہ بہت سفر کرنے والا ہے، کیونکہ عربوں کی عادت تھی کہ وہ اپنا توشہ اور ضرورت کی چیزیں لاٹھی کے کنارے پر باندھ دیتے تھے اور دوران سفر لاٹھی کندھے پر اٹھائے رکھتے تھے۔التمرین - ۲ آنے والے کنایات میں موصوف کو بیان کریں جو مقصود ہے۔ (۱) ہماری قوم وہ قوم ہے کہ جنگ کے دن ان کے نیزوں کو چھپانے کی جگہوں سے دلچسپی لیتے ہوئے دیکھوگے۔ (۲) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ’’کیا وہ شخص جس کی پرورش زیوروں میں ہوتی ہے، اور وہ بحث مباحثے میں اپنی بات کھل کر بھی نہیں کہہ سکتی ہے۔ (۳) خلیفہ منصور ایک باغ میں تھا ابراہیم ابن عبد اللہ سے جنگ کے زمانے میں، اور اس نے خلاف (نامی) درخت کو دیکھا تو ربیع بن یونس سے پوچھا، یہ کونسا درخت ہے؟ ربیع نے کہا کہ امیر المومنین! یہ طاعت کا درخت ہے۔