الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
عرض شارح الحمد للہ رب العالمین والصلوۃ والسلام علی سید الانبیاء والمرسلین وعلی آلہ وصحبہ اجمعین ــــــــــــ اما بعد قران کریم آخری آسمانی کتاب ہے، جو کتاب ِہدایت ہے، دستور ِحیات ہے، اسکی تعلیمات ابدی اور لافانی ہیں، قیامت تک اسکی حفاظت کی ذمہ داری ’’انا نحن نزلنا الذکر وانا لہ لحافظون‘‘ کہہ کر خلق کائنات نے لی ہے۔ یہ کلام الہی ہے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے بڑا معجزہ ہے، معجزہ نبوت کی اس دلیل کو کہتے ہیں جو لوگوں کو عاجز کرے، اور مدعی کو ثابت کردے، قران کریم کو جس جس رخ سے دیکھوگے ہر رخ سے معجزہ ہے، اسکے اعجاز پر علماء نے مستقل کتابیں لکھی ہیں۔ یہ کلام الہی کا اعجاز ہی ہے کہ اس نے بڑے بڑے نامور فصحاء وبلغاء کو ’’أَنْ یاتوا بمثل ھذا القران‘‘ کے ذریعہ تحدی وچیلنج کیا، پھر نیچے اتر کر ’’فأتو بعشر سور مثلہ‘‘ کہا، پھر اور نیچے اترکر ’’فأتو بسورۃ من مثلہ‘‘ کہہ کر ایک سورت کا مطالبہ کیا، بات اس سے بھی بنتی نظر نہ آئی تو اور نیچے اتر کر ’’فلیأتو بحدیث مثلہ‘‘ کہہ کر کامل عجز ودرماندگی ظاہر کردی، سب مبہوت ہوگئے، بے بس ہوگئے، کوئی ایک آیت یا آیت کا ایک ٹکڑا بھی اسکے مثل نہ لاسکا، اور نہ قیامت تک کوئی اسکی تاب لاسکتا ہے۔ یہ بھی اسکا اعجاز ہے کہ اس بحر بیکراں سے ہمیشہ قیمتی اوربے مثال جواہر وہیرے نکلتے رہیں گے، ’’لاتنتھی عجائبہ‘‘ اسکے عجائبات کبھی ختم نہ ہوں گے قیامت تک نکلتے رہیں گے، جتنے کچھ علوم وفنون اور عروج وترقیات نظر آرہی ہیں، اور جتنی نت نئی ٹیکنالوجیاں دکھائی دے رہی ہیں، وہ سب قران کریم کی مرہونِ منت ہیں، -- یہ تاریخ کی کتاب نہیں ہے مگر تاریخ کا مستند ماخذ ہے ــــــــــــ فلسفہ کی کتاب نہیں ہے مگر فلسفے کے کتنے ہی عقدے حل کردئے ہیں۔