الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
التمرین - ۲ (۱) متنبی کے شعر میں لفظ ’’شمسین‘‘ حقیقت ہے یا مجاز ہے، جو شعر اس نے سیف الدولہ کی بہن کے مرثیہ میں کہا ہے ؎ کاش دو سورجوں میں سے طلوع ہونے والا سورج غائب ہوجاتا، اور دو سورجوں میں غائب ہونے والا سورج غائب نہ ہوتا۔ (۲) شاعر کے شعر میں لفظ ’’بدرا‘‘ حقیقت ہے یا مجاز ہے؟ ؎ محبوبہ تاریکیوں کا چاند دیکھ رہی تھی اور میں اس کو دیکھ رہا تھا، پس ہم میں سے ہر ایک تنہا تنہا چاند کو دیکھ رہا تھا۔ (۳) متنبی کے شعر میں کلمہ ’’لیالی‘‘ حقیقت ہے یا مجاز؟ ؎ اس نے ایک رات میں اپنے بالوں کی تین چوٹیاں بکھیردیں، تو اس نے ایک کے بجائے چار راتیں دکھائیں۔ (۴) متنبی کے شعر میں لفظ ’’قمرین‘‘ حقیقت ہے یا مجاز؟ ؎ محبوبہ اپنے رخ سے آسمان کے چاند کا سامنا کررہی تھی، تو اس نے ایک ہی وقت میں ایک ساتھ دو چاند دکھائے۔حل تمرین - ۲ (۱) کلمہ ’’الشمسین‘‘ تثنیہ ہے، اس کا واحد ’’شمس‘‘ ہے، اور شاعر ’’الشمسین‘‘ سے ایک حقیقی مشہور سورج اور دوسرا مجازی سورج مراد لے رہا ہے، اور وہ سیف الدولہ کی بہن ہے، پس اس تثنیہ کے دو افراد میں ایک حقیقی ہے اور دوسرا مجازی ہے۔ (۲) کلمہ ’’بَدْرًا‘‘ ایک اعتبار سے اپنے حقیقی معنی میں مستعمل ہے، اور دوسرے اعتبار سے اپنے مجازی معنی میں مستعمل ہے، اس لئے کہ شعر کا پہلا مصرعہ دلالت کرتا ہے کہ ممدوحہ آسمان کے بدر کامل کی طرف دیکھ رہی ہے، اور شاعر ممدوحہ کو دیکھ رہا ہے۔ (۳) شاعر کہہ رہا ہے کہ محبوبہ نے ایک تاریک رات میں اپنے بالوں کی تین چوٹی بکھیر دی ہے، تو اس نے چار