الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
(۳) وَکَأَنَّ ضَوْءَ النَّھهَارِ جَبِیْنُہهُ ـــــــــــــ گویا کہ دن کی روشنی ممدوح کی پیشانی ہے۔ (۴) وَکَأَنَّ نَشْرَ الرَّوْضِ حُسْنُ سِیْرَتِہٖه ـــــــــــــ کہ باغ کی خوشبو کا پھیلنا ممدوح کی حسن سیرت ہے۔الاجابہ (نمونے کا حل) نمبر مشبہ مشبہ بہ وجہ شبہ نوع تشبیہ ۱ اَلنَّسِیْمُ أخْلَاقُہهُ اَلرِّقَّةُہ مقلوب ۲ اَلْمَاءُ طِبَاعُہهُ اَلصَّفَاءُ مقلوب ۳ ضَوْءُ النَّهَھارِ جَبِیْنُہهُ اَلْاِشْرَاقُ مقلوب ۴ نَشْرُ الرَّوْضِ حُسْنُ سِیْرَتِہهِ جَمِیْلُ الْأَثَرِ مقلوبالتمرین - ۱ آنے والی مثالوں میں تشبیہ مقلوب کیوں ہے؟ (۱) ابن المعتز نے کہا ہے ؎ اور صبح روشن ہونے والی رات کے کنارے پرنمودار ہوئی، گویا وہ سرخ گھوڑے کی پیشانی کی سفیدی ہے۔ (۲) اور بحتری نے کہا ہے ؎ گلاب کے پھول کی سرخی میں اس کے رخسار کی چمك کا کچھ حصہ ہے، اور شاخوں کو اس کے قد کی لچک کا کچھ حصہ ملاہے۔ (۳) اور بحتری نے متوکل کے تالاب کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے ؎ گویا وہ تالاب جب پانی کے اچھالنے پر اصرار کرتا ہے، خلیفہ کا ہاتھ ہے، جب اس کے ہاتھ کی وادی بہہ پڑے۔ (۴) کشتی ہم کو ایک سمندر میں لے کر چلی، گویا کہ وہ آپ کی عطا ہے، اور ماہ کامل کا نور روشن ہوگیا گویا کہ وہ آپ کے چہرے کا حسن وجمال ہے۔