الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
حل تمرین - ۱ (۱) حرم امن دینے والا نہیں ہوتا ہے اس لئے کہ امن کا احساس زندوں کی صفت ہے، حرم تو امن دیا ہوا ہے، پس اسم فاعل کی اسناد مفعول کی طرف ہے، اور یہ مجاز عقلی ہے، اور علاقہ مفعولیت ہے۔ (۲) منزل دوسرے کو آباد نہیں کرتی ہے، وہ تو خود ’’معمور‘‘ (آباد کی ہوئی) ہے، تو ’’عامر‘‘ میں مجاز عقلی ہے، اور علاقہ مفعولیت ہے ــــــــــــــ اور کمرے روشنی کرنے والے نہیں ہیں بلکہ وہ تو خود روشن کئے ہوئے ہیں، تو ’’مضیئةۃ‘‘ میں مجاز عقلی ہے، اور علاقہ مفعولیت ہے۔ (۳) دونوں فعلوں کی اسناد مصدر کی طرف ہے، تو مجاز عقلی ہے اور علاقہ مصدریت ہے۔ (۴) رات ’’نائم‘‘ نہیں ہے بلکہ ’’منوم فیہه‘‘ ہے یعنی رات میں سویا جاتا ہے، تو نائم میں مجاز عقلی ہے، اور علاقہ مفعولیت ہے۔ (۵) خون سے بہنے کی اسناد ’’ابطح‘‘ کی طرف کرنے میں مجاز عقلی ہے، اور علاقہ مکانیت ہے۔ (۶) ضرب اور تفریق کی نسبت ’’دهھر‘‘ کی طرف کرنے میں مجاز عقلی ہے، اور علاقہ زمانیت ہے، اس لئے کہ اتحاد كو ٹکڑے ٹکڑے کرنے والے حوادث ومصائب زمانے میں پیش آتے ہیں۔ (۷)بنا کی نسبت ’’هھامان‘‘ کی طرف کرنے میں مجاز عقلی ہے، اور علاقہ سببیت ہے۔ (۸) مشرب بمعنی پانی پینے کی جگہ، گھاٹ، یہ میٹھا نہیں ہوتا ہے بلکہ اس گھاٹ میں جو پانی ہے وہ میٹھا ہوتا ہے، پس میٹھا ہونے کی نسبت ’’مَکَانِ شُرْب‘‘ کی طرف یہ مجاز عقلی ہے، اور علاقہ مکانیت ہے۔ اور پانی کسی دوسرے کو اچھالنے والا نہیں ہوتا ہے، بلکہ وہ ’’مدفوق‘‘ اچھلا ہوا ہوتا ہے، تو ’’دافق‘‘ میں مجاز عقلی ہے، اور علاقہ مفعولیت ہے۔ (۹)’’ستبدي لك الأیام ‘‘، ایام سے مراد حوادثِ زمانہ، ظاہر کرنے کی اسناد ایام کی طرف مجاز عقلی ہے اور علاقہ زمانیت ہے۔ (۱۰) درخت نہیں گاتا ہے، پس گانے کی نسبت درخت کی طرف مجاز عقلی ہے، اور علاقہ مکانیت ہے ،اس لئے کہ درخت ان پرندوں کی جگہ ہے جو گنگناتے ہیں، ــــــــــــــ اور صبح پرندوں کو بیدار نہیں کرتی ہے بلکہ صبح کے وقت میں