الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
آپ فضل وبلندی میں نمایاں ہوگئے، پس آپ آسمان بن گئے اور لوگ زمین بن گئے۔ (۳۱) شاعر نے ایک باغیچہ کے بارے میں کہا ؎ اگر بادل زمین پر نہ برستا اپنی پہلی بارش کے ساتھ یعنی ابتدا ہی سے تو آپ اس کے لئے بادل ہوجاتے ۔ (۳۲) دنیا درانتی کی طرح ہے اس کا سیدھا پن اس کے ٹیڑھا ہونے میں ہے۔ (۳۳) مخلوق سے پرہیز ایسا ہے جیسے کھانے سے پرہیز (۳۴) اور معری نے کہا ؎ گویا میں نے کہا ہی نہیں کہ رات بچہ ہے، جب کہ تاریکی کا شباب تو ابتدا میں ہی ہوتا ہے، میری یہ رات سوڈانیوں کی دلہن ہے، جس پر موتیوں کے ہار ہیں، نیند میری پلکوں سے بھاگ گئی اس رات میں، بزدل کے دل سے امن کے بھاگنے کی طرح۔ (۳۵) اور ابن تعاویذی نے کہا ؎ وہ لوگ سیاہ گھوڑوں پر سوار ہوگئے، اور ان کی زین ابتدائی چاند (لگ رہی) ہے، اور سوار چودھویں کے چاند بنے ہوئے ہیں، اور نیزے ستارے (لگ رہے) ہیں۔ (۳۶) اور ابن وکیع نے کہا ؎ صبح کی تلوار سونت لی گئی تاریکی کے میان سے، اور رات غلس کے کپڑوں سے بے لباس ہوگئی۔حل تمرین - ۱ نمبر مشبہ مشبہ بہ نوع تشبیہ سبب ۱ قُلُوْبُھهُمْ (الشجعان) قُلُوْبُھهُنُّ أَیِ السُّیُوْفُ مرسل مجمل اداةۃ مذکور اور وجہه شبہه محذوف ۱ اَلْحُسَامُ بِکَفِّ الْجَبَانِ اَلْجَبَانُ مرسل مجمل اداةۃ مذکور، وجہه شبہه غیر مذکور ۲ فِعْلُ خَلْعِ الْأَمِیْرِ بِنَا فِعْلُ السَّمَاءِ بِالْأَرْضِ بلیغ اداۃة اور وجہه شبہه دونوں محذوف