الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
ہے جو سامع وہم کرتا ہے کہ ممدوح جنگ میں غنیتموںکی رغبت میں چھایا رہتا ہے۔ (۴) شعر میں دوجگہ احتراس ہے، پہلی جگہ ’’إِذَا مَاالْحِلْمُ زیَّنَ أَهْھلَہهُ‘‘ہے، اور دوسری جگہ’’مَعَ الْحِلْمِ فِی عَیْنِ الرِّجَالِ مَهِھیْبُ‘‘ پہلی جگہ یہ وہم دفع کرنے کے لئے ہے جو سامع کو ہوتا ہے کہ ممدوح ایسی جگہوں میں حلم کرتا ہے جہاں حلم کی تعریف ہوتی ہے، ــــــــــــ دوسری جگہ یہ وہم دفع کرنے کے لئے ہے جو سامع کو ہوتا ہے کہ اسکا حلم اسکی ہیبت واحترام کو ختم کردیتا ہے۔التمرین - ۵ آنے والی مثالوں میں اطناب کے مواقع اسکی اقسام، اور اسکی غرض بیان کریں۔ (۱) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ؎ بیشک اللہ تعالی حکم دیتا ہے عدل کا، احسان کا، اور قریبی رشتہ داروں کو دینے کا ، اور بے حیائی، برائی اور ظلم سے روکتا ہے۔ (۲) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ؎ تمام نمازوں کا اور درمیانی نماز کا اہتمام کرو۔ (۳) شاعر کا شعر ہے ؎ رزق میں کوشش کرنا ظلم ہے جبکہ رزق تقسیم ہوچکے ہیں، سنو! آدمی کا ظلم کرنا اسکو پچھاڑ دیتا ہے۔ (۴) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ؎ کیا تمہیں معلوم ہے کہ یوم جزاء کیا ہے؟ پھر آپ کو معلوم ہے کہ یوم جزاء کیا ہے؟ (۵) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ؎ اس شخص نے کہا جو ایمان لایا تھا، اے میری قوم! میری اتباع کرو، میں ہدایت کے راستہ کی طرف تمہاری رہنمائی کرونگا، اے میری قوم! یہ دنیوی زندگی برتنے کی چیز ہے، اور آخرت ہی ہمیشہ رہنے کا گھر ہے۔ (۶) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ؎ تم اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں داخل کرو، تو بغیر بیماری کے سفید روشن ہوکر نکلے گا۔ (۷) حماسی شاعر کا شعر ہے ؎ گرفتار کرنا، قید میں ڈالنا، مشتاق ہونا، بے وطن ہونا، اور محبوب سے دوری بیشک یہ سب بڑے حوادث ہیں، اور بیشک وہ انسان جسکے عہد وپیمان ان جیسے حوادث پر بھی برابررهتے ہوں بیشک وہ کریم ہے۔ (۸) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ؎ پس شیطان نے ان میں وسوسہ ڈالا، کہا اے آدم ! کیا میں تمہاری رہنمائی کروں ہمیشگی کے درخت پر۔