ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
کہاں ہے ۔ ہزاروں آدمی ایسے ہیں کہ وہ سوچتے کچھ ہیں اور ہوتا کچھ ہے ۔ پھر اگر خوشی ہوتی بھی ہے تو تجربہ یہ ہے کہ تمنائیں (1) ہمیشہ عدد میں حاصل سے بڑھی ہوئی ہوتی ہیں ۔ یعنی حاصل ہوتا ہے کم اور تمنا ہوتی ہے زیادہ تو جس کی تمنا جس قدر زیادہ ہو گی وہ ہمیشہ اسی قدر زیادہ غم میں رہے گا ۔ اللہ والے البتہ خوش رہتے ہیں اس لئے کہ وہ دنیا کی کچھ تمنا ہی نہیں کرتے ، اولاد ہوئی اس پر خوش ہیں نہ ہوئی اس پر خوش ہیں ہر حال میں راضی ہیں اور دنیا داروں کو خوشی کہاں ۔ واللہ راحت جس چیز کا نام ہے اگر وہ حاصل نہ ہوئی تو پھر اس کا جتنا سامان ہو گا زیادہ موجب (2) تکلیف اور موجب حسرت ہو گا لوگ روپے پیسے کو راحت سمجھتے ہیں حالانکہ راحت روپیہ پیسہ نہیں ہے ورنہ چاہیے تھا کہ صندوق کو زیادہ لذت ہوتی مگر یہ لوگ صندوق سے بھی زیادہ بدتر ہیں کیونکہ اس کو ادراک الم (3) کا تو نہیں ہے اور یہ لوگ تم آلام میں مبتلا ہیں تو معلوم ہوا کہ دنیادار بہت ہی کم آرام میں ہیں ۔ غرض دنیا میں کہیں خوشی نہیں ہے اور دوسری بات کہ آخرت میں کونسی خوشی ہے اس لئے غلط ہے کہ وہ بعد وعدہ الہیہ بالکل تمہارے اختیار میں ہے چنانچہ دنیا کی خوشی تو کبھی کبھی حاصل بھی نہیں ہوتی کہ ساری عمر چاہو اور نہ ہو اور آخرت کی کوئی راحت بھی ایسی نہیں ہے کہ وہ اختیاری نہ ہو خدا کی یہ رحمت ہے کہ آخرت کی کتنی ہی بڑی سے بڑی تمنا ہو مگر وہ باستثناء (4) منصوص مثلا درجات نبوت وغیرہ مباشرت (5) اسباب سے ضرور پوری ہوتی ہے مثلا اگر چھوٹے درجے کا آدمی عاصی گناہ گار بڑے درجے میں جانا چاہیے ۔ مثلا حضرت جنید کے درجے میں تو جا سکتا ہے ۔ اس طرح سے کہ اپنے اعمال میں ترقی کرے تو بس وہاں تو خوشی ہی خوشی ہے جو بالکل اپنے اختیار میں ہے ۔ تو اس کی فکر کرو اور اس کی امنگیں پیدا کرو اور اس کی تدبیر کرو یعنی معصیت کو چھوڑ دو نمازیں پڑھو جو اب تک چھوٹ گئی ہیں ان کی قضا کرو زکوۃ دو اس کے بعد سب خوشی تمہارے ہی واسطے ہے اس کے بعد حق ہے کہ خوشی مناؤ اسی طرح اگر کوئی مصیبت زدہ کہے ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) کہ سینکڑوں آرزوئیں دل میں قائم کی جایا کرتی ہیں مگر ان میں سے حاصل ہوا کرتی ہے ایک دو ۔ (2) تکلف کا سبب اور افسوس کا ذریعہ (3) تکلیف جمع آلام (4) سوائے ان کے جن کو صاف فرما دیا ہے کہ وہ محض فضل سے دیئے جاتے ہیں ۔ (5) سببوں کو حاصل کرنے سے 12