ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
ہو جاوے ۔ ایسے کبھی آخرت کی مصیبت کو بھی سوچا ہے ۔ حالانکہ دنیا کے مصائب تو بعض ایسے ہیں کہ ان کی تدبیر ہی نہیں ہے اور اس لئے اس کو سوچنا ہی عبث ہے ۔ مگر پھر سوچتے ہو اور آخرت کی تو کوئی مصیبت بھی ایسی نہیں ہے جو لاعلاج ہو بلکہ ہر مصیبت کی تدبیر موجود ہے لیکن پھر بھی نہ اس کا ذکر نہ فکر اگر بعض لوگ ایسے ہوئے بھی کہ وہ کبھی علی سبیل التذکرہ (1) آخرت کا ذکر کر دیتے ہوں اور اس لئے سمجھتے ہوں کہ ہم کو تو دین کی فکر ہے لیکن اس سے کیا ہوتا ہے ۔ دیکھو اگر کسی کے پاس آٹا بھی اور توا بھی اور لکڑیاں بھی ہوں لیکن پکائے نہیں مگر ان سب معاونوں کا ذکر کرتا رہے اور سوچتا رہے تو اس ذکر سے اور اس سوچنے سے کیا ہوتا ہے ۔ تدبیر تو یہ ہے کہ ہمت کر کے اٹھے اور پکانا شروع کر دے اور جب بھوک لگے کھائے ۔ لہذا آخرت کی فکر بھی یہ ہے کہ یوں سمجھے کہ میں مروں گا خدا کا سامنا ہو گا اور اس طرح عذاب ہو گا اور یہ سوچ کر عذاب سے بچنے اور نجات حاصل کرنے کی تدابیر شروع کر دے شیطان نے بہت سے لوگوں کو بہکا رکھا ہے کہ گاہ گاہ ان کو اس قسم کے خیالات پیدا ہو جاتے ہیں اور وہ دل میں ڈال دیتا ہے کہ تم کو دین کی بہت فکر ہے صاحبو ! اگر تمہارے پاس سامان نہ ہوتا تو اتنا ہی غنیمت تھا لیکن خدا تعالی نے ارادہ دیا ہمت دی بھلے برے کی پہچان دی ۔ پھر کیا وجہ کہ دنیا کے معاملات میں تو نری فکر پر بس نہیں کیا جاتا اور دین کے کام میں نری فکر کو کافی سمجھا جاتا ہے ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ سب باتیں ہی باتیں ہیں ۔ واقع میں آخرت کا خیال نہیں ہے ۔ بہرحال اگر کوئی دنیا کی خوشیاں مناتا ہے تو یہ شکایت ہے کہ آخرت کی خوشیاں کیوں نہیں منائی جاتیں اور اگر کوئی غم میں رہتا ہے تو اس سے یہ شکایت ہے کہ آخرت کا غم کیوں نہیں کیا جاتا اور اگر کوئی خوشی منانے والا کہے کہ آخرت کی خوشی کہاں سے منائیں ۔ اس کی ہمیں امید ہی کہاں ہے ہم تو گناہ گار ہیں اور دنیا کی خوشی تو حاضر ہے اس کو کیسے نہ منائیں تو یہ شیطان کا دھوکہ ہے ۔ اس میں دو دعوے ہیں اور دونوں غلط ہیں یعنی اول بھی غلط کہ دنیا کی خوشی حاضر ہے دوسرا بھی غلط کہ آخرت کی خوشی کہاں ہے پہلا تو اس لئے غلط کہ جو کہا جاتا ہے یوں بیٹا ہو گا یوں چین کریں گے تو یہ تمہارے قبضے میں ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) بات کرنے کے طریقہ پر کہ کام تو اس کے واسطے کچھ نہیں کرتے صرف بات بات کرتے ہیں ۔