ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
تمام لوگ میرے سامنے دست بستہ کھڑے ہیں ۔ لوگ اپنی حاجتیں میرے سامنے پیش کرتے ہیں اور میں ان کو پورا کرتا ہوں وغیرہ وغیرہ ۔ لیکن آنکھ جو کھلی تو دیکھا کہ ایک شخص سر پر جوتیاں مار رہا ہے اور بہت سے سانپ بدن کو لپٹے ہوئے ہیں اور ایک کتا منہ میں موت رہا ہے ۔ کیا کوئی شخص کہہ سکتا ہے کہ بیداری کی اس مصیبت کے بعد بھی خواب کی کسی قسم کی مسرت اس کے دل پر رہ سکتی ہے ۔ کبھی نہیں ۔ پس دنیا کی مثال آخرت کے مقابلہ میں بالکل ایسی ہے جیسے کہ خواب کی مثال بیداری کے مقابلہ میں ۔ کسی نے خوب کہا ہے ۔ حال (1) دنیا رابہ پر سیدم من از فرزانہ گفت یا خوابیست یا بادیست یا افسانہ باز (2) گفتم حال آنکس گو کہ دل دروے بہ بست گفت یا غولیست یا دیولیست یا دیوانہ تو واقعی دنیا کی مثال خواب ہی کی سی ہے کہ دنیا میں عمر بھر عیش کیا اور مرنے کے ساتھ ہی پکڑا گیا تو وہ عیش کیا کام آئے گا ۔ حکایت : دنیا کی حالت پر مجھے ایک حکایت یاد آئی ہے تو مہمل سی لیکن منطبق خوب ہے ۔ ایک شخص کی عادت تھی کہ وہ سوتے میں روزانہ پیشاب کر لیا کرتا تھا اور اس کی بیوی اس کو دھوتی تھی ۔ ایک روز بیوی نے کہا کہ کمبخت میں تو پیشاب دھوتے دھوتے بھی پریشان ہو گئی ۔ آخر تجھ پر یہ کیا شامت سوار ہوتی ہے ۔ کہنے لگا کہ میں روزانہ خواب میں دیکھتا ہوں کہ شیطان آتا ہے اور کہتا ہے کہ چل تجھے سیر کرا لاؤں جب میں چلنے پر آمادہ ہوتا ہوں تو کہتا ہے کہ پہلے پیشاب تو کر لو میں سمجھتا ہوں کہ پیشاب خانہ میں پیشاب کر رہا ہوں ۔ حالانکہ وہ بستر ہوتا ہے ۔ بیوی نے یہ خواب سن کر کہا کہ ہم لوگ غریب ہیں ۔ شیطان تو جنات کا بادشاہ ہے اس سے کہنا کہ ہم کو کہیں سے کچھ روپیہ لا دے ۔ چنانچہ شوہر نے کہنے کا وعدہ کیا رات کو جب سویا تو شیطان پھر خواب میں آیا ۔ اس نے شیطان سے کہا کہ یار ہم خالی خولی نہیں چلتے کہیں سے کچھ روپیہ دلواؤ ۔ شیطان نے کہا یہ کیا مشکل ہے تم میرے ساتھ چلو جس قدر روپیہ کہو گے ملے گا ۔ اس نے ایک بادشاہ کے خزانہ کے سامنے لے جا کر کھڑا کر دیا اور ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) میں نے ایک عقلمند شخص سے دنیا کے حال کو پوچھا تو کہنے لگے یا ایک خواب ہے یا ایک ہوا یا ایک کہانی 12 (2) میں نے پوچھا اس کا بھی حال بتائیے جو اس میں دل لگائے بولے وہ کوئی بھوت ہے یا دیو یا پاگل 12