ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
لئے وحی کی اجازت ضروری ہے اور اگر کوئی یہ کہے کہ ہم بطور سالگرہ کے دنیوی طرز پر کرتے ہیں تو میں کہوں گا کہ ایسا کرنے ولے سخت بے ادبی اور گستاخی جناب نبوی ﷺ میں کر رہے ہیں صاحبو کیا حضور ﷺ کو اس جلال و عظمت میں دنیا کے بادشاہوں پر جن کو حضورﷺ سے کچھ بھی نسبت نہیں ہے قیاس کیا جا سکتا ہے کہ اس فرحت کے لئے بس ایک دنیوی رذیل سامان اسی طرح کا کرتے ہو جیسا ان سلاطین کے لئے کیا کرتے ہو ۔ ع چہ نسبت خاک را با عالم پاک ( کیا نسبت خاک کو یعنی شاہان دنیا کو عالم پاک یعنی حضور ﷺ سے غور کیجئے اگر صدر مملکت کی تعظیم اس طرح کی جائے جس طرح پولیس کے سپاہی کی کی جاتی ہے تو یہ صدر کی تعظیم ہوگی یا توہین ) مجھے اس موقع پر ایک بزرگ کی حکایت یاد آ گئی کہ وہ جنگل میں رہتے تھے ۔ ایک کتیا پال رکھی تھی ۔ اتفاق سے ایک مرتبہ کتیا نے بچے دیئے تو آپ نے تمام شہر کے معززین کو مدعو کیا لیکن ایک بزرگ شہر میں رہتے تھے ان کو نہیں بلایا ان بزرگ نے از راہ بے تکلفی دوستانہ شکایت کی تو ان بزرگ نے جواب میں کہلا کر بھیجا کہ حضرت میرے یہاں کتیا نے بچے دیئے تھے ۔ اس کی خوشی میں سگان دنیا کی دعوت کر دی سخت گستاخی تھی کہ میں ان دنیا کے کتوں کے ساتھ آُ کو مدعو کرتا جس روز میرے اود ہو گی اور مجھ کو خوشی ہو گی اس دن آپ کو مدعو کروں گا اور ان کتوں میں ایک کو بھی نہ پوچھوں گا جب اولیاء کے ساتھ دنیا داروں کا سا برتاؤ بے ادبی ہے تو سید الانبیاء کے ساتھ دنیا داروں کا سا برتاؤ کیسے بے ادبی نہ ہو گی ۔ اب اس کی دلیل سنیے کہ یوم ولادت مذہبی خوشی ہے دنیعی خوشی نہیں ہے تو یہ سب کو معلوم ہے کہ دنیا کا اطلاق اس خطہ زمین پر زیادہ سے زیادہ چند فرسخ 1؎ اس کے متصل ہوا پر ہوتا ہے پس اگر کوئی دنیوی خوشی ہو گی تو اس کا اثر اسی خطہ زمین تک محدود رہےگا ۔ اس سے متجاوز نہ ہو گا اور ولادت حضور ﷺ پر نور کے دن نہ صرف زمین کے موجودات بلکہ ملائکہ عرش و کرسی اور باشندگان عالم بالا سب کے سب مسرور اور شادماں تھے ۔ وجہ یہ تھی کہ حضور ﷺ کی ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 1؎ تین میل کو ایک فرسخ کہتے ہیں ۔