ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
سسے ہیں ایک وہ جو ہاتھ پاؤں آنکھ وغیرہا سے ہوتے ہیں ایک وہ جو زبان سے ہوتے ہیں اور ان دونوں قسموں میں کئی قسم کا تفاوت ہے - ایک یہ کہ سوائے لسان کے اور جب جوارح عمل کرنے سے تھک جاتے ہیں - پاؤں تھک جاتے ہیں کثرت سے چلنے سے ہاتھ تھک جاتا ہے ان اعمال سے جو ہاتھ سے کئے جاتے ہیں - آنکھ تھک جاتی ہے زیادہ دیکھنے سے مگر یہ لسان بولنے سے نہیں تھکتی اگر لاکھ برس تک بک بک کرو تو ہرگز نہ تھکے گی - یہ بات دوسری ہے کہ کثرت بولنے سے دل کے اندر بے رونقی سی پیدا ہو کر بولنے سے نفرت ہو جاوے لیکن زبان کو فی نفسہ / 1 کوئی تکان نہ ہوگا - اس سے معلوم ہوا کہ لسانی / 2 اعمال سب جوارح کے اعمال سے عدد میں زیادہ ہوں گے - پس گناہ بھی اس سے زیادہ ہوں گے ایک تو یہ تفاوت ہوا دوسرے یہ کہ زبان مثل برزخ کے ہے - درمیان قلب و جوارح کے قلب سے بھی اس کو مشابہت ہے اور جوارح سے بھی - اور مشابہت خلقی بھی ہے اور باطنی بھی - خلقی یہ کہ قلب بالکل مخفی و مستور ہے اور جوارح بالکل ظاہر اور زبان ستو من وجہ /3 و مکشوف من وجہ ہے - چنانچہ شارع نے بھی اس کا اعتبار کیا ہے کہ صائم اگر منہ میں کوئی چیز لے کر بیٹھ جائے روزہ نہیں ٹوٹتا اس میں اس کے مکشوف ہونے کا اعتبار کیا گویا جوف میں وہ چیز نہیں گئی اور اگر تھوک نگلے تو بھی روزہ نہیں ٹوٹتا اس میں مستور ہونے کے اعتبار کیا گویا جوف سے جوف میں ایک چیز چلی گئی اور غسل میں کلی کرنا فرض ہوا یہ مکشوف ہونے کا اعتبار /4 فرمایا اور باطنی مشابہت یہ ہے کہ جیسے قلب کی اصلاح سے تمام بدن کی اصلاح ہوتی ہے اسی طرح زبان کی اصلاح تمام اعمال جوارح کی اصلاح ہوجاتی ہے جو شخص ساکت ہو کر بیٹھ جائے اس کے ہاتھ سے ظلم نہ ہوگا - نہ زیادتی ہوگی نہ کسی سے لڑائی ہوگی نہ تکرار ہوگا اس لئے کہ زبان چلانے ہی سے نوبت ہاتھ پاؤں تک پہنچتی ہے ان سب سے حدیث کی بھی تنویر /5 ہوگئی - اذا اصبح ابن آدم فان لاعضاء کلھا تکفر اللسان فتقول اتق اللہ فینا فانا نحن بک فان استقمت استقمنا و ان اعو ججت اعو ججنا یعنی جس وقت ابن آدم ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ /1 خود /2 زبان کے کام سب اعضائے ظاہری سے تعداد میں زیادہ ہوں گے - / 3 ایک طرح / 4 اور وضو میں فرض نہیں فرمایا تو مستور ہونے کا اعتبار فرمایا - / 5 وضاحت