ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
سے دیندار ہونے کا مطالبہ فرمایا ہے ویسے نہیں بنے اور میں تم کو بتاتا ہوں کہ خدا تعالیٰ نے کیسا چاہا ہے اور میں دو لفظوں میں خلاصہ بتاتا ہوں اور میں کیا خود خدا تعالیٰ بتاتے ہیں اگر تفصیلا بیان کیا جاوے کہ خدا تعالیٰ نے کیسا چاہا ہے تو دفتر کے دفتر ختم ہو جاویں پھر بھی بیان نا تمام ہی رہے اس لئے گر کی بات عرض کرتا ہوں حق تعالیٰ فرماتے ہیں لقد کام لکم فی رسول اللہ اسوۃ حسنۃ خلاصہ آیت کا یہ ہے کہ امور اختیاریہ میں ایسے بن جاؤ اور ایسے ہو کر آؤ جیسے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں - گویا حق تعالیٰ نے ہمارے پاس ایک نمونہ بھیج دیا ہے اور گویا فرمادیا کہ تفصیلا کہاں تک بیان کریں کہ یہ صفت پیدا کرو وہ صفت چھوڑ دو - ہم ایک نمونہ بھیجے دیتے ہیں ایسے بن جاؤ - اپنے اخلاق عادات کھانا پینا سونا بیٹھنا اٹھنا چلنا پھرنا وضع طرز انداز چال ڈھال ایسا ہو جیسا ہمارے محبوب کا ہے - بس آب اپ غور کر لیجئے کہ اگر ایک صفت کی بھی کمی ہوئی تو ہم نمونہ کے موافق نہ ہوئے - اس کی ایسی مثال ہے کہ درزی سے ہم اکو اچکن سلوانا منظور ہے ہم نے نمونہ کے واسطے ایک اچکن بھیج دیا کہ ایسا سی لاؤ - اب بتلانے کی ضرورت نہیں ہے کہ آستین اس قدر ہوں سلائی اس طرح کی ہو - اس قدر نیچا ہو وہ سی کر لایا دیکھا تو اس کے مطابق ہے لیکن ایک استین بڑھی ہوئی ہے تو اس درزی سے کہا جائے گا کہ ظالم تیرے پاس ہم نے نمونہ بھیج دیا تھا پھر بھی تو نے اس کے موافق نہ سیا اور اس اچکن کو ہرگز نمونہ کے موافق نہ کہا جائے گا - وہ اچکن اس درزی کے منہ پر ماریں گے اور اس کو سزا دیں گے تو صاحبو جب ہم حاکم حقیقی کے سامنے پیش کئے جاویں گے اور ہماری نماز ایسی نہ ہوگی جیسی جہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تھی - وضع لباس طرز انداز ایسا نہ ہوگا جیسا کہ حضور کا تھا تو کچھ عجب نہیں کہ نکال دیئے جائیں - اللھم احفظنا واحشرنا فی زمر نبی صلی اللہ علیہ وسلم - ( اے اللہ ہم کو سب برائیوں سے محفوظ رکھیئے اور ہمارا حشر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی جماعت میں فرمادیجئے ) حکایت : ایک صاحب بطور تمثیل کے یاد آئی کہ بادشاہ عالمگیری جب صاحب تخت و تاج ہوئے تمام اہل حرفہ و صنعت کے موافق دستور شاہی انعام دیا گیا - بہروپئے بھی آئے لیکن عالمگیری ایک مولوی آدمی تھے - ااس لئے ان کو دینا ناجائز سمجھا / 1 لیکن صراحۃ ان کو ٹالنا ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ / 1 دھوکہ اور جھوٹ پر دینا گناہ ہے