ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
بھی اپنی ہی تجویز اور اس کی مصلحت پر عمل کرے گا ۔ اور اگر اس نے مریض کا اتباع نہ کیا تو وہ اس کی مصلحت پر عمل کرے گا اور اگر اس نے مریض کا اتباع کیا تو وہ خود غرض ہوا اسی طرح محقق پر واجب ہے کہ جواب مصلحت کے موافق دے نہ کے سائل کی مرضی کے موافق سوال میں جتنا ناشائستہ جزو ہو اس کو نکال دے ۔ اگر سارا ہی ناشائسہ ہو تو جواب ہی نہ دے اور اگر جواب دے تو یہ ضروری نہیں کہ سب کا جواب دے بلکہ جتنا مناسب ہو اتنا جواب دے مجھے یاد آیا کہ ۔ حکایت : مجھ سے ایک شخص نے پوچھا کہ کافر سے سود لینا کیوں ناجائز ہے تو ان کی مرضی کے موافق تو یہ تھا کہ میں دو ورق میں مدلل جواب دے دیتا مگر میں نے ایسا نہیں کیا کیونکہ ایسا کرنا ان کی مصلحت کے خلاف تھا بلکہ میں نے یہ لکھا کہ کافر عورت سے زنا کرنا کیوں ناجائز ہے ۔ یہ اس سوال کا جواب تحقیقی ہی تھا لیکن اس وقت کم علمی اس قدر چھا گئی ہے کہ وہ اس کو سمجھے ہی نہیں حاصل اس جواب کا یہ تھا کہ جو حرام قطعی ہے وہ کسی محل میں بھی جائز نہیں ۔ یہ تھا جواب اس کو سمجھ کر وہ جتنے شبہے کرتے وہ صحیح (1) ہوتے اتفاق سے وہ شخص ایک مرتبہ مجھ سے ملے وہ تو مجھے پہچانتے تھے لیکن میں نہ پہچانتا تھا ۔ کہنے لگے کہ آپ نے تو مجھے نہ پہچانا ہو گا ۔ میں نے کہا کہ بیشک میں نے نہیں پہچانا تھا ۔ کہنے لگے میں وہی شخص ہوں جس کے پاس سے اس قسم کا سوال جناب کے پاس آیا تھا ۔ اور اب میں پوچھتا ہوں کہ آپ نے اس قسم کا جواب کیوں دیا تھا ۔ جب میں نے دیکھا کہ یہ جواب کو ابھی تک نہیں سمجھتے تو میں نے ان کی سمجھ کے موافق استفسار کا دوسرا جواب دیا میں نے کہا کہ آپ ایک عہدہ دار ہیں ۔ آپ کو ہر قسم کے آدمیوں سے سابقہ پڑتا ہے کیا آپ سب کے ساتھ ایک سا برتاؤ کرتے ہیں یا احباب کے ساتھ دوسری قسم کا برتاؤ ہے اور اجانب کے ساتھ دوسری قسم کا کہنے لگے کہ ہر قسم کے آدمیوں سے علیحدہ برتاؤ ہوتا ہے میں نے کہا کہ جب یہ ہے تو افتاء کا بھی ایک محکمہ ہے اس میں بھی اسی طرح کسی کو ضابطہ کا جواب دیا جاتا ہے کسی کو دوسری قسم کا چونکہ آپ کی حالت سے واقف نہ تھا اس لئے میں نے آپ کو ضابطہ کا جواب دیا اور اب چونکہ آپ سے ملاقات ہو گئی اب ان شاء اللہ اس قسم کا جواب نہ آئے گا ۔ لیکن ملاقات کا اثر جیسا مجھ پر ہو گا ۔ آپ پر بھی ہو گا ۔ آپ کے ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) اور ان کا جواب دینا مناسب ہوتا ۔