ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
جزو عملی مثلا اگر ہم کوئی دنیاوی کام کرنا چاہیں تو اول ہمیں اس کا علم ہو گا پھر اس کے بعد ہم اس پر عمل کریں گے یا جیسے میں نے پہلے بیان میں عرض کیا تھا کہ طبیب اس کو کہیں گے جس کو علم ادویات بھی ہو اور ان کا استعمال بھی جانتا ہو اسی طرح ہر مقصود کے اندر یہی دو جزو ہیں تو دین بھی چونکہ مقاصد علیہ (1) سے ہے اس لئے اس میں بھی یہ دو جزو معتبر ہوں گے اور میں نے یہ بھی بیان کیا تھا کہ علوم میں ایک مرتبہ (2) دال کا ہوتا ہے اور ایک مرتبہ مدلول (3) کا سو جس طرح تقسیم (4) الی الجزئین ہر مقصود میں ہوتی ہے کچھ دین کی تخصیص نہیں اسی طرح دال مدلول کا مرتبہ بھی ہر مقصودعلمی میں ثابت ہو گا اس میں دین کی تخصیص نہ ہو گی مثلا طب کے الفاظ کہ وہ دال ہیں یعنی مقصود پر ان کے بغیر ان معانی کا سمجھنا مشکل ہے ۔ پس الفاظ دال ہوئے معانی مدلول ہوئے ۔ یہاں سے الفاظ کے دال (5) علی المعانی اور کافی فی الدلالۃ ہونے کے متعلق ایک عجیب کام کی بات یاد آئی ۔ وہ اہل باطن کے لئے بہت مناسب ہے بعض اہل باطن یہ سمجھتے ہیں کہ سلوک طے کرنے کے لئے کسی شیخ کی ضرورت نہیں اور اس خیال کی وجہ سے اگر کسی کو تجویز کرتے بھی ہیں تو پھر اس کو چھوڑ دیتے ہیں بالخصوص اگر قلب میں کچھ حرکت و حرارت یا عبادت میں کسی قسم کی لذت آنے لگے تو سمجھتے ہیں کہ اب ہم کامل ہو گئے حالانکہ تکمیل اس کو کہتے ہیں جسے اہل فن کہہ دیں ۔ بچہ ایک دو کتاب پڑھ کر سمجھتا ہے کہ میں عالم ہو گیا حالانکہ ابھی علم سے اس کو مناسبت بھی نہیں ہوتی ۔ ہاں جب اہل علم یہ تجویز کر دیں کہ اب یہ عالم ہو گیا ہے اس وقت کہا جائے گا کہ اس کو کمال (6) فی العلم ہو گیا ۔ ان لوگوں کی بعینہ وہ حالت ہے جیسے کہ مشہور ہے کہ ایک بندر کے ہاتھ ایک ہلدی کی گرہ آ گئی تھی کہنے لگا کہ میں بھی پنساری ہوں تو جیسے وہ بندر ایک ہلدی کی گرہ سے پنساری بنا تھا ۔ ایسے ہی یہ لوگ بھی اپنے خیال میں ذرا سی قلب حرارت وغیرہ کو دیکھ کر اپنے کو کامل سمجھ بیٹھے ۔ بہرحال تکمیل سے مراد وہ ہے کہ جس کو اہل فن تکمیل سمجھیں تو اگر قبل تکمیل شیخ کی وفات ہو جائے تو دوسرے سے ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) بہت بلند (2) دلالت یعنی ظاہر کرنے والے جیسے الفاظ (3) ظاہر کئے ہوئے جیسے معانی (4) اور جزوں کی طرف تقسیم (5) الفاظ کے معانی و مضامین پر دلالت کرنے یعنی ان کو ظاہر کرنے اور ظاہر کرنے میں کافی ہونے کے متعلق (6) علم میں پورا ہونا ۔