ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
حالانکہ وہاں اس کے سوا اور کیا تجویز ہو سکتا تھا جو کہ تیرہ سو برس سے چلا آ رہا ہے ۔ اس واسطے کہ اہل علم میں کس کی وہ ہمت ہو سکتی تھی جو کہ آج کل کے نوجوان ہمت کرتے ہیں چنانچہ ایک صاحب نے ایک رسالہ میں آیت حرم الربوا (1) ( اللہ تعالی نے سود کو حرام کر دیا ہے ) میں یہ تحریف کی ہے کہ ربوا کو بضم الراء کہا ہے اور اس کے معنی اچکنے کے لئے ہیں ۔ میں کہتا ہوں کہ اس سے سیدھی بات تو یہ تھی کہ زنا ہی کہہ دیتے کیونکہ زنا عربی کا لفظ تو ہے ۔ ربا تو عربی کا لغت بھی نہیں ۔ بلکہ ربودن سے فارسی کا لغت ہے رہا رسم خط کا اشکال سو بالضم الرا بھی واؤ سے نہیں ہے اس کی ایسی مثال ہے کہ جیسے حکایت : مشہور ہے کہ ایک شخص اپنی ماں کو کچھ نہ دیتا تھا اس نے جا کر ایک عالم سے شکایت کی ۔ انہوں نے لڑکے کو بلا کر سبب پوچھا کہنے لگا کہ اگر قرآن شریف میں ماں کا حق کہیں نکل آئے تو میں ضرور دوں گا چونکہ یہ بالکل جاہل تھا ۔ اس لئے ان کو فکر ہوئی کہ کوئی ایسی سبیل ہو کہ اس کی سمجھ میں آ جائے ۔ آخر کہنے لگے تو کچھ قرآن بھی پڑھا ہے ۔ اس نے کہا کہ دو چار سورتیں پڑھی ہیں کہنے لگے کہ تبت (1) یدآ ابی لھب پڑھی ہے اس نے کہا ہاں جب اس نے تبت پڑھی اور اس میں ما کسب (2) پڑھا تو کہنے لگے کہ دیکھ اس میں تو لکھا ہے کہ ماں کا سب یعنی ماں کا سب کچھ ہے ۔ تیرا کچھ بھی نہیں لڑکے نے کہا مولوی صاحب اب دیا کروں گا تو انہوں نے تو ایک ثابت شدہ مسئلہ کو اس جاہل کے ذہن نشین کرنے کے لئے محض ظرافت کے طور پر ایک اردو کے جملے کو قرآن کا جزو کہا تھا لیکن اس ظالم نے قرآن میں صریح تحریف کی کہ ربوا کو حلال کرنے کیلئے اس کی حرمت کو قرآن سے اڑانا چاہا غرض ہر شخص قرآن اور احکام شریعت کے متعلق ایک نئی رائے اور تجویز رکھتا ہے ۔ گویا قرآن ایک بچوں کا کھیل ہے ۔ کہ ہر کہ (3) آید عمارئے نو ساخت آج کل کی اصلاح ایسی ہے جیسے کہ حکایت : ایک بڑھیا نے بادشاہی باز کی کہ وہ اتفاقا اس کے ہاتھ لگ گیا تھا اصلاح کی تھی ۔ یعنی جب اس نے دیکھا کہ اس کے ناخن بہت بڑھ رہے ہیں اور چونچ بھی ٹیڑھی ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) ہلاک ہو گئے ۔ دونوں ہاتھ ابولہب کے یعنی یہ سورۃ (2) اور وہ جو اس نے کمایا (3) جو کوئی آیا اس نے ایک نئی عمارت بنا لی ۔