ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
دیں ۔ لوگ یہ سمجھ کر بزرگوں پر اعتراض کرتے ہیں کہ یہ لوگ دنیا سے بے خبر ہیں باوجودیکہ دنیا کی ضرورت یقینی ہے ۔ مگر یہ ادھر متوجہ نہیں ہوتے ۔ صاحبو یہ تسلیم ہے کہ دنیا کی ضرورت ہے لیکن اول تو یہ غور کیجئے کہ ضرورت (1) اس کو کہتے ہیں دوسرے معاش کے طریقے بتلانا اور اس پر ترغیب دینا یہ علماء کا کام نہیں ہے ۔ دیکھو حکیم عبدالعزیز خاں ، حکیم عبدالمجید خاں اپنے فن کے ماہر تھے اور ان کا کام یہ تھا کہ وہ امراض کی تشخیص کریں ۔ اب فرض کرو کہ ایک مریض ان کے پاس آیا ۔ حکیم صاحب نے نبض دیکھ کر تپ دق تجویز کی اور اس کے لئے نسخہ لکھ دیا جب وہ نسخہ لے کر چلا تو راستے میں ایک موچی ملا اور اس مریض کی کیفیت دریافت کی ۔ اس نے کہا کہ حکیم صاحب نے تپ (2) کہنہ تجویز کیا ہے کہنے لگا کہ حکیم صاحب نے جوتے کے متعلق کچھ کہا اس نے کہا کہ جوتے کے متعلق تو کچھ نہیں کہا کہنے لگا کہ وہ حکیم نہیں ہیں ۔ ان کو اتنی ضرورت کی تو اطلاع ہی نہیں یہ نہ دیکھا کہ ایک شخص جوتے لئے بیٹھا ہے اور یہ ننگے پیر ہے آخر اس کو جوتا پہننا چاہیے یا نہیں ۔ اب میں پوچھتا ہوں کہ اس موچی کی نسبت آپ کیا فتوی دیں گے ۔ کیا اس کو عقلاء میں شمار کیا جاوے گا ہر گز نہیں بلکہ پاگل کہا جاوے گا ۔ اس نے طبابت کی حقیقت کو نہیں سمجھا اور اس کے فرائض منصبی پر اس کو اطلاع نہیں ۔ البتہ حکیم پر اس وقت الزام تھا کہ وہ نسخہ کے اندر بلا وجہ یہ کہہ دیتے کہ جوتا نہ پہننا اور جب کہ وہ اس سے سکوت کرتے ہیں تو ان پر کوئی الزام نہیں وہ اپنے فرائض منصبی کو ادا کر چکے تو علماء پر دنیا کی ترغیب نہ دینے کا الزام اس وقت ہو سکتا تھا کہ جب ان کا فرض منصبی ترغیب دنیا ہوتا یا وہ دنیا حاصل کرنے اور ادھر متوجہ ہونے سے روکتے (3) اگر کہئے کہ علماء تو روکتے ہیں تو میں کہوں گا کہ یہ روکنا بلا وجہ نہیں اس روکنے کی ایسی مثال ہے کہ جیسے حکیم عبدالمجید خاں کسی کو دیکھیں کہ اس نے اس طرح جوتی سلوائی کہ ٹانکے کھال کے اندر سے نکالے گئے ہیں تو وہ اس طرح سے جوتا سلوانے کو ضرور روکیں گے ۔ کہ زخم کی سمیت (4) تمام بدن میں دوڑ جانے کا احتمال ہے ۔ آپ لوگ بھی دنیا کی جوتیاں ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) وہ جس کے نہ ہونے سے جان و مال آبرو میں ضرر ہو ۔ یہ لمبے چوڑے سازوسامان ضرورت کے درجہ میں کہاں ہیں ۔ (2) پرانا بخار (3) بے وجہ اور بالکل (4) زہر