ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
اور اس وقت کہا جائے گا کہ دیکھ لو آفتاب (1) آمد دلیل آفتاب گرد لیلت باید ازوئے رومتاب اور چالیس دن کی تخصیص میں اپنی رائے سے نہیں کرتا بلکہ خود حدیث سے ہم کو اطمینان دلایا گیا ہے کہ ہم چالیس دن تک کسی کام کو نباہ کر کر لیں تو پھر ہماری مدد ہوتی ہے ۔ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ارشاد فرماتے ہیں من اخلص (2) حضور مقبول کے قربان جائیے کہ ہر ہر ضرورت میں ہماری دستگیری فرمائی اور ایک معیار ہم کو بتلا دیا کہ اس کے موافق ہم کام کر سکیں اور وہ معیار یہ ہے کہ اس میں اخلاص ہو ایسا چلہ نہ ہو کہ جیسے ایک گنوار نے کیا تھا ۔ حکایت : ایک گنوار کو ایک مولوی صاحب نے نماز پڑھنے کے لئے کہا اور چلہ بھر پڑھنے پر ایک بھینس کا وعدہ کیا ۔ جب چلہ پورا ہو گیا تو یہ شخص مولوی صاحب کے پاس گیا اور کہا کہ چالیس دن پورے ہو گئے ۔ لہذا بھینس دیجئے مولوی صاحب نے کہا کہ بھائی میں نے تو اس لئے کہہ دیا تھا کہ اگر تو نے چلہ بھر جم کر نماز پڑھ لی تو عادت پڑ جائے گی ۔ اور پھر نہ چھوٹ سکے گی ۔ کہنے لگا بہتر ہے نہ دیجئے ۔ جاؤ پھر یاروں نے بھی بے وضو ہی ٹرخائی ہے تو جیسے اس کو بے وضو پڑھنے کی وجہ سے اثر نہ ہوا اسی طرح اگر تم بھی مثلا اس نیت سے رہو کہ مولوی صاحب کے پاس رہ کر خوب دعوتیں کھانے کو ملیں گی تو خاک بھی اثر نہ ہو گا بلکہ میں یہ بتلائے دیتا ہوں کہ اگر کسی کے پاس جا کر رہنے کا قصد ہو تو اپنے پاس ہی سے کھانا بھی ہو گا کہ خرچ کر کے تعلیمات کی قدر تو ہو کیونکہ یہ قاعدہ ہے کہ جو چیز مفت آتی ہے اس کی کچھ قدر نہیں ہوا کرتی ۔ ہر (3) کہ او ارزں خرد ارزاں دہد گوہرے طفلے بقرص ناں دہد لہذا اس تعلیم کا معاوضہ پر یہ ہے کہ چالیس دن تک اپنا خرچ کر کے رہو ۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ آفتاب خود ہی آفتاب یعنی روشنی دینے فائدہ پہنچانے والا ہونے کی دلیل ہے اگر تم کو روشنی اور فائدہ کی دلیل چاہیے تو اس کی طرف سے منہ نہ پھیرے اسی طرح بزرگ حضرات کا حال ہے ۔ (2) جو شخص اللہ تعالی کے لئے چالیس دن تک اخلاص کر لے گا سب سے دل کو خالی کر کے اوپر لگا لے گا اللہ تعالی اس کے دل پر عقل و دانائی کے چشمے چاری کر دیں گے ۔ یا اور جو لفظ ہوں ۔ (3) جو شخص کہ سستا خریدتا ہے سستا ہی دیتا ہے ایک بچہ ایک موتی کو روٹی کی ٹکیہ کے بدلہ دے دیتا ہے ۔