ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
یہ نظر ایسی چیز ہے کہ اس کا اثر پیدا ہونے کے بعد مدت تک یہ بھی معلوم نہیں ہوتا کہ ہم کو تعلق ہو گیا ہے بلکہ جب کبھی محبوب جدا ہوتا ہے اس وقت قلب میں ایک سوزش سی ہوتی ہے ۔ اور معلوم ہوتا ہے کہ تعلق ہو گیا اور جس قدر یہ سوزش بڑھتی جاتی ہے خدا کی محبت کم ہوتی جاتی ہے ۔ اس لئے کہ اس سے خدا تعالی کو بہت غیرت آتی ہے کہ ان کے علاوہ اور کسی کی طرف التفات کیا جائے ۔ پس وہ اپنی محبت کو کم کرتے کرتے سلب کر لیتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ ! اور کیوں غیرت نہ آئے جب کہ محبوبان دنیا کو بھی اس سے غیرت آتی ہے ۔ حکایت : مثنوی میں ہے کہ ایک شخص ایک عورت کے پیچھے چلا ۔ اس نے پوچھا کہ تو میرے پیچھے کیوں آتا ہے ۔ کہنے لگا کہ میں تجھ پر عاشق ہو گیا ہوں ۔ اس نے کہا کہ میرے پیچھے میری بہن آ رہی ہے وہ مجھ سے زیادہ خوبصورت ہے ۔ ہوسناک تو تھا ہی فورا پیچھے لوٹا ۔ جب وہ لوٹنے لگا تو اس نے ایک دھول اس کے رسید کیا اور کہا گفت (1) اے اہلہ اگر تو عاشقی دربیاں و دعوی خود صادقی پس (2) چرا برغیر افگندی نظر ایں بود دعوی عشق اے بے ہنر کہ مردود اگر تو عاشق تھا تو غیروں پر کیوں نگاہ کی محبت تو وہ چیز ہے کہ ہمہ (3) شہر پرزخوباں منم و خیال ماہے چہ کنم یک بیں نہ کند بہ کس نگاہے جس کو خدا سے تعلق ہو گیا پھر چاہے تمام دنیا بھی حسینوں سے بھر جائے مگر یہ اپنے محبوب حقیقی کو چھوڑ کر کبھی دوسری طرف متوجہ نہ ہو ۔ ایں (4) نہ عشقت آنکہ برمردم بود ! ایں فساد خوردن گندم بود یہ کیسی محبت کہ دعوی خدا کی محبت کا اور دوسروں سے تعلق ہے ۔ اگر چار دن کھانے کو نہ ملے تو سب بھول جائیں ۔ یہ سب نفس کی شرارت ہے ۔ اور یہی وجہ ہے کہ عشق ان ہی کو ہوتا ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) اس عورت نے کہا کہ اے بیوقوف اگر تو عاشق ہے اور اپنے بیان اور دعوی میں سچا ہے ۔ (2) تو تو نے غیر پر نظر کیوں ڈالی ۔ اے بے کمالے کیا یہی ہوتا ہے عشق کا دعوی (3) سارا شہر حسینوں سے بھرا ہوا ہے مگر میں ہوں اور ایک چاند جیسے کا خیال کیا کروں کہ ایک کو دیکھنے والی آنکھ دوسرے پر نظر نہیں کرتی ۔ اصل شاعر نے بدیں کہا تھا حضرت نے یک بیں سے اصلاح فرمائی ہے ۔ (4) یہ عشق نہیں ہے جو انسانوں پر ہوتا ہے یہ تو گندم کھانے کی خرابی و مستی ہوتی ہے ۔