الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
(۱۱) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ؎ نہیں ہے مجھے توفیق مگر صرف اللہ کی جانب سے، اسی پر میں نے بھروسہ کیا اور اسی کی طرف رجوع کرتا ہوں۔ (۱۲) اللہ ہی سے میں شکایت کرتا ہوں اسکی کہ دل میں ایک ضرورت ہے اور اس پر ایام گذرتے چلے جارہے ہیں اور وہ ایسی ہی باقی ہے۔ (۱۳) ابوطیب متنبی کا شعر ہے ؎ ہم لوگ ایسی نسل میں ہیں جو کمینگی میں سب ایک دوسرے کے برابر ہیں، جو آزاد وشریف پر اس سے زیادہ برے ہیں جو بیماری بدن کے لئے بری ہوتی ہے۔ (۱۴) تم تو کوچ کرجاؤگے اور زمانہ ٹھہرا رہے گا، اور لمبی بقا آپ کے لئے مضر ہے۔ (۱۵) ابن الرومی نے کہا ہے ؎ وہ لوگ نعمتوں کا بدلہ نہیں طلب کررہے ہیں، لیکن وہ شرافت وبزرگی کا حق وتقاضہ پورا کررہے ہیں۔ (۱۶) ابو العتاھیہ نے یزید بن مزید شیبانی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے ؎ گویا آپ حملے اور لڑائی کے وقت صرف اپنے پیچھے والی صف سے بھاگتے ہیں۔ پس جنگ میں بہادروں کو آپ کے علاوہ کوئی مصیبت نہیں ہے، اور آپ کی عطا کے علاوہ مالوں کے لئے کوئی آفت نہیں ہے۔ (۱۷) ابو تمام کا شعر ہے ؎ اسی جیسے مکانات اور کھیل کے میدانوں پر بہنے والے محفوظ آنسوؤوں کو ذلیل کیا جاتا ہے۔ ******