الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
کو پہنچ گیا تو ان کو بزدلی اور کم ہمتی کا عار دلایا۔ یہ اسلوبِ خطابی کی ایک مثال ہے ، اس عجلت میں ہم اسی پر اکتفا کرتے ہیں، اور مجھے امید ہے کہ کلام میں بلاغت کے اسرار و رموز اور اسالیب کی قسموں کو بیان کرنے میں هم بامراد رهے هیں تاكه طالبعلم کلام کے اسلوبوں، ان کے استعمال کے مواقع، اور ان کو ادا کرنے کی شرائط سے پوری طرح آگاہ ہوجائے، اور اللہ ہی توفیق دینے والا ہے۔ ٭٭٭