ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
وہ باغ چاروں طرف سے چار دیوار کی وجہ سے بند تھا وہاں پہنچ کر اس نے اپنے مطلب کی درخواست کی یہ گھبرائے اور گناہ سے بچنے کی غرض سے بھاگ کر دیوار سے کود پڑے ۔ اس قصے کے بعد ایک روز بڑھاپے کے زمانہ میں وسوسے کے طور پر خیال آیا کہ اگر میں اس عورت کی دل شکنی نہ کرتا اور اس کا مطلب پورا کردیتا اور پیچھے توبہ کرلیتا تو یہ گناہ بھی معاف ہوجاتا اور اس کی دل شکنی بھی نہ ہوتی اس وسوسہ کا آنا تھا کہ پریشان ہوئے اور روئے بر دل سالک ہزاراں غم بود گر خلالے از بہارش کم شود اور اس قلق ہوا کہ جوانی میں تو میں اس گناہ سے اس کو کوشش سے بچا اور آج بڑھاپے میں یہ حال ہے اور یہ سمجھے کہ جو کچھ میں نے اعمال اشغال کئے ہیں وہ سب غارت اور اھارت گئے اس پر حکیم موصوف نے رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا ک فرماتے ہیں کہ اے حکیم کیوں غم کرتے ہو تمہارا درجہ وہی ہے اور جو کچھ تم نے کیا وہ ضائع نہیں ہوا اور اس وسوسہ کی یہ وجہ تھی کہ یہ زمانہ وسوسہ کا میرے زمانہ سے دور ہوگیا تھا اور اس گناہ سے بچنے کی یہ وجہ ہے کہ وہ زمانہ میرے زمانہ سے بہت قریب تھا اور قرب عہد نبوی میں برکت ہے ۔ حکایت : ایک بزرگ اسی وجہ سے باسی روٹی کو پسند فرمایا کرتے تھے کہ یہ رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کے زمانہ سے قریب ہے اور تازی میں کسی قدر بعد آگیا ہے سبحان اللہ جب قرب عہد نبوت میں یہ برکت ہے تو ارشادات نبوت پر عمل کرنے میں کیسی برکت ہوگی ۔ حکایت : ایک مولوی صاحب کہ طبیب بھی تھے مجھ سے اپنا قصہ بیان فرماتے تھے ۔ کہ میں بیمار ہوا بخار تھا ۔ ہر چند علاج کیا مگر کچھ فائدہ نہ ہوا آخر کار میں نے اس حدیث کے مطابق جس میں بخار کا علاج غسل سے آیا ہے نہر میں غسل کیا ۔ ان کا بیان ہے کہ اس کے بعد مجھے اور بیماریاں تو ہوئیں مگر بخار کبھی نہیں ہوا ۔ ہر چند کہ بعض شراح اس علاج غسل کو غیر مادی بخار کے ساتھ مخصوص فرماتے ہیں مگر اہل عقیدت کے لئے سب اقسام کو عام ہے ۔ علاوہ ازیں یہ مسئلہ طبیہ ہے کہ دوا معین ہے فاعل نہیں سو اہل عقیدت کی طبیعت میں اس عمل سے قوت ہوگی اور وہ اپنی سے فعل سےقوت سے فعل کرے گی حکیم ترمذی کےقصہ سے معلوم ہوگیا ہوگا کہ باوجود میلان کے ان کو میلان معصیت کا ہو ان کے کمال کی تصدیق رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم نے رویائے صادقہ میں فرمائی