ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
ہوئی ہوتی ہیں مجھ کو دیکھ سخت تکلیف ہوتی ہے - حکایت : تھانہ بھون کے قاضی صاحب مع اپنے ہمراہی کے مرزا صاحب کی خدمت میں حاضر ہوئے اس ہمراہی کو ناک صاف کرنے کی ضرورت ہوئی تو مرزا صاحب کی نظر پیچھے سے اس کے پانجامے پر پڑگئی - سب چھینٹیں پایجامے کے پیچھے تھیں - مرزا صاحب کے سر میں درد ہوگیا اور فرمایا کہ قاضی صاحب اس شخص کے ساتھ آپ ک اکیسے گزر ہوتا تھا - حکایت : اکبر شاہ ثانی جو کہ بادشاہ وقت تھا - ایک مرتبہ مرزا صاحب کی خدمت میں حاضر ہوا - بادشاہ کو پیاس لگی کوئی خادم اس وقت موجود نہ تھا - خود اٹھ کر پانی پیا اور پانی پی کر کٹورا صراحی پر ٹیڑھا رکھ دیا - مرزا صاحب کے سر میں درد ہوگیا - اور طبیعت پریشان ہوگئی - لیکن ضبط فرمایا - چلتے وقت بادشاہ نے عرض کیا کہ حضرت آپ کے یہاں کوئی آدمی خدمت کے لئے نہیں اگر ارشد ہو تو کوئی آدمی بھیج دوں - اب تو مرزا صاحب سے نہ رہا گیا - جھنجھلا کر فرمایا کہ پہلے تو تم آدمی بنو کٹورا ٹیڑھا رکھ دیا میری طبیعت اب تک پریشان ہے - حکایت : ایک شخص نے مرزا صاحب کی خدمت میں انگور بھیجے - بہت نفیس اور متنظر داد کے ہوئے مگر مرزا صاحب ساکت تھے - آخر اس نے خود پوچھا کہ حضرت انگور کیسے تھے - فرمایا کہ مردوں کی بو آتی تھی - تحقیق سے معلوم ہوا کہ قبرستان میں انگور بوئے گئے تھے - وہ انگور وہاں سے آئے تھے - مرزا صاحب کے اندر حسن پرستی تھی تو وہ طبعی تھی طبیعت کی ساخت ہی ایسی واقع ہوئی تھی کہ ہر اچھی شے پسند فرماتے تھے ان کے نفس میں برے خیال کا شائبہ بھی نہ تھا اور دلیل اس کی یہ ہے کہ بچپن میں بھی بد صورت کی گود میں نہ جاتے تھے - بھلا اس وقت کیا احتمال ہوسکتا ہے - حکایت : خواجہ میر درد کی نسبت لوگوں نے آکر مرزا صاحب سے عرض کیا کہ خواجہ صاحب راگ سنتے ہیں - فرمایا کہ بھائی وہ کن رس میں مبتلا ہیں - میں آنکھ رس میں یعنی ان کو کانوں کا مرض ہے مجھ کو آنکھوں کا - آپ نے س کو بھی مرض سے تعبیر فرمایا - حکایت : ایک بزرگ کی کیفیت یہ تھی کہ حسین لڑکے ان کی خدمت کرتے تھے اور گاہ گاہ ان کو پیار بھی کرتے تھے - ایک روا ان کے ایک مرید نے بھی ایک لڑکے کو پیار کرلیا -