ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
سزا ساتھ ساتھ بیان فرما دی ہے اس میں نکتہ ہے وہ یہ کہ طبائع ہم لوگوں کی مختلف ہیں ۔ بعض طبائع تو ایسی ہوتی ہیں کہ ان کو سزا ہونا مانع اور زاجر ہوتا ہے وہ تو وہ لوگ ہیں جو بے حیا و بے شرم ہیں کہ جوتوں سے ڈرتے ہیں اور بغیر جوتیوں کے خواہ کسی کو خبر ہو جاوے ان کو کچھ باک نہیں اور بعض طبائع ایسی ہوتی ہیں کہ سزا کی اگر اطلاع ہو جاوے تو رکاوٹ کم ہوتی ہے لیکن اس سے وہ گڑ جاتے ہیں کہ فلاں کو خبر ہو جاوے گی بالخصوص جبکہ یہ معلوم ہو جاوے کہ ہمارا یہ جرم معاف بھی ہو جاوے گا تو اور بھی عرق عرق 1؎ ہو جاتے ہیں کیا خوب کہا ہے ؎ تصدق اپنے خدا کے جاؤں یہ پیار آتا ہے مجھ کو انشا ادھر سے ایسے گناہ پیہم ادھر سے وہ دمبدم عنایت اسی بناء پر ایک آیت کی تفسیر یاد آئی وہ یہ کہ غزوہ احد کے قصہ میں بعض صحابہ رضی اللہ عنہم سے جو حضور ﷺ کے حکم میں کچھ خطا واقع ہوئی تھی وہ یہ کہ جس نا کہ پر حضور ﷺ نے ثابت اور قائم رہنے کا امر فرمایا تھا بوجہ خطائے اجتہادی کے اس پر قائم نہ رہے ۔ اس کے بارہ میں ارشاد ہے اذ تصعدون ولا تلون علی احد و الرسول یدعوکم فی اخرکم فاثابکم غما بغم لکیلا تحزنوا اعلی ما فاتکم ولا ما اصابکم و اللہ خبیر بما تعملون ( جب تم چڑھے جا رہے تھے اور کسی پر متوجہ نہ ہوتے تھے اور ہمارے رسول تم کو پچھلی جمعتوں میں سے پکار رہے تھے تو تم کو پہنچا غم ایک غم کے بدلہ میں تاکہ تم غمگین نہ ہو ان غنیمتوں ہر جو تم سے فوت ہوگئیں اور ان تکالیف ہر جو تم کو پہنچیں اور اللہ تعالی خبر رکھتے ہیں اس کی جو تم کرتے ہو ) یعنی اللہ تعالی نے تم کو ایک غم دیا بہ سبب اس کے پامرے رسول کو تم نے غم دیا اور غم دینے کی یہ فرمائی کہ تم لوگ غمگین نہ ہو تو بظاہر یہ فہم میں نہیں آتا ۔ اس لئے غم تو اس لئے دیا جاتا ہے تاکہ حزن ہو نہ اس لئے کہ غم نہ ہو اسی واسطے مفسرین نے لکھا ہے کہ یہ لا زاید ہے مطلب یہی ہے کہ غم اس لئے دیا تاکہ تم کو حزن ہو لیکن الحمد للہ مئری سمجھ میں اس کی تفسیر ایسی آئی ہے کہ اس تقدیر پر لا زاید 2؎ ماننے کی ضرورت نہیں ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 1؎ شرم سے پسینہ پسینہ 2؎ لکیلا اور ولا میں جو لا ہے جس کے معنی چاہئیں تاکہ تم غمگین نہ ہو تو اب یہ اشکال ہوا اور لا کو زاید کہنے میں یہ معنی ہونگے تاکہ تم گمگین ہو اب وہ اشکال نہیں رہتا ۔