ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
مشائخ بجائے عید گاہ کے اپنی مساجد ہی میں بلا ضرورت صرف امتیاز کے لئے عیدین پڑھتے ہیں تو میں اس کا ثبوت حدیث سے دیتا ہوں - دیکھئے مجسد نبوی علیٰ صاحبہ الصلوۃ والسلام میں نماز پڑھنے سے پچاس ہزار نمازوں کا ثواب ملتا ہے لیکن باجود اس کثرت ثواب کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ اس موقع پر عیدگاہ میں تشریف لے گئے اور مجسد نبوی میں نماز نہیں پڑھی پس معلوم ہوا کہ عید گاہ کا اجتماع ایم مہتم بالشان مطلوب ہے اور ممکن ہے کہ عید گاہ کے ثواب میں بجائے کثرت /1 کمی کے کیفا کثرت ہوجاتی ہو - یعنی وہ ایک ثواب ہی ان پچاس ہزار ثواب سے زیادہ ہوتا ہو اور اسی کثرت کیفی کی وجہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مجسد کو چھوڑ کر عید گاہ جاتے ہوں اس کی ایسی مثال ہے کہ ایک بچے کے سامنے ایک گنی اور دس روپے پیش کئے جاویں تو بچہ دس روپوں کو عدد میں زیادہ دیکھ کر انہیں کو اٹھالے گا لیکن اگر کسی بڑے آدمی کے سامنے ان دونوں کو پیش کیا جاوے تو وہ روپوں کو چھوڑ دے اور گنی اٹھالے گا کیونکہ گنتی میں گو ایک اور دس کا فرق ہے لیکن کیفا وہ ایک ان سد سے زیادہ ہے پس اسی طرح ممکن ہے کہ عید گاہ کے اجتماع میں کیفا اس قدر ثواب ہو کہ مجسد نبوی کے اجتماع میں وہ نہ ہو - اور ہر چند کہ یہ تضاعف /2 ثواب مسجد نبوی کا مخصوص ہے فرائض کے ساتھ اور اس وجہ سے ممکن ہے کہ کسی کو استدلال مذلور میں خدشہ ہو کہ صلوٰۃ عیدین میں یہ تضاعف مسجد نبوی میں نہ ہوگا پس استدلال تام نہیں - سو جواب یہ ہے کہ واجب بھی ملحق ہوتا ہے فرض کے ساتھ پس دونوں کا یکساں حکم ہوگا اور عید گاہ کے اجتماع میں بالخصوص یہ بھی بھید ہے کہ مسلمان مختلف اطراف سے سمٹے ہوئے ہر ایک میدان میں جمع ہوتے ہوئے نظر آتے ہیں تو ان کا اجتماع ان کے بد خواہوں کے قلب پر موثر ہوتا ہے اور اسلامی شوکت ظاہر ہوتی ہے اور یہ اعظم مقاصد ملت سے ہے اور اس خاص اجتماع میں مطلق اجتماع جو متحقق ہے وہ خود بھی اسرار /3 مہمہ پر مشتمل ہے چنانچہ ایک ادنیٰ راز یہ ہے کہ سب کی عبادات مجمتع ہو کر جو سر کار میں پیش ہوں گی اگر بعض بھی قابل قبول ہوئیں تو اس کی برکت سے بقیہ بھی مقبول ہوں گی اور انہیں حکمتوں سے شرع میں جماعت کا بہت اہتمام ہے - حتیٰ کہ جماعت کی نماز اگر وسوسوں ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ /1 تعداد کی کثرت کے بجائے کیفیت کی کثرت کی زیادتی ہو - /2 بہت گونا ہونا ثواب کا /3 اہم رازوں پر