ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
ایک طریقت نہایت مختصر لفظوں میں ارشاد فرمایا ہے - یآیھا الذین آمنوا اتقو اللہ وقولو اقولا سدید یصلح لکم اعمالکم ویغفرلکم ذنوبکم و من یطع اللہ و رسولہ فقد فازا فوذا عظیما ( اے ایمان والوں اللہ ڈرو اور ٹھیک بات کہا کرو اللہ تعالیٰ تمہارے عمل نیک بنادینگے اور تمہارے گناہ بخش دینگے اور جو بھی اللہ رسول کی فرمانبرداری کرلیتا ہے وہ بڑی ہی کامیابی سے کامیاب ہوجاتا ہے ) اس آیت کریمہ میں اسی طریقہ کا بیان ہے یہ حاصل ہے اس تقریر کا اجمالا اور تفصیل اس اجمال کی یہ ہے کہ اول ثابت ہوچکا ہے کہ دو شے مقصود ہیں اعمال صالحہ کا حاصل کرنا اور محو ذنوب اور ان میں بھی گرانی کی اس سہولت کے لئے دو طریق ارشاد فرمائے ہیں کہ ان کو اختیار کر لو تو وہ دو چیزیں جو بڑی مشقت کی تھیں وہ آسان ہوجاویں گی - ان میں سے ایک اتقوا اللہ ہے اور دوسرے قولو قولا سدیدا ہے یعنی اللہ سے ڈرو اور بات ٹھیک کہو - اس پر دوشے مرتب فرمائی ہیں - یصلح لکم اعمالکم و یغفرلکم ذنوبکم یعنی اگر تم ان دو باتوں کو اختیار کر لوگے تو اللہ تعالیٰ تمہارے اعمال کی اصلاح فرمادیں گے اور تمہارے گناہ بخش دیں گے - اور ان ہی میں تم کو گرانی تھی جس کا اوپر بیان ہوا - حاصل یہ کہ تقویٰ جس کا ترجمہ خدا کا خوف ہے فعل قلب کا ہے اور کہنا فعل زبان کا ہے -خلاصہ طریق کا یہ ہوا کہ دل اور زبان کو تم درست کرلو باقی سب کام کم کردیں گے - قلب ایک شے ہے اس کے متعلق صرف ایک شے بتلائی ہے کچھ جھگڑے کی بات نہیں ہے - ایک نہایت مختصر کام فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کا ڈر پیدا کرلو جیسے کسی شخص سےکہا جاوے کہ یہ پچاس گاڑیاں ہیں ان کو ایک دم سے چلاؤ اور وہ سخت پریشان ہو کہ میں کس طرح چلاؤں یہ تو سخت مشکل ہے - پھر اس کو ایک طریق بتلایا جاوے کہ اسی من انجن /1 لگا دو - سب گاڑیاں خود خود چل پڑیں گی - واللہ ایسی بے نظیر تعلیم ہے کہ کوئی حکیم فلسفی کوئی عاقل مثل نہیں لا سکتا اور کیوں نہ ہو یہ ایک مطب ہے ایسی ذات پاک کا جو انسان کے رگ وپٹھوں کے ریشہ ریشہ سے واقف ہے اس لئے اس کی حالت کو دیکھ کر علاج تجویز کیا ہے - ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ /1دل انجن ہے جس سے سب اعضا جڑے ہوئے ہیں خدا کا خوف اس کی اسٹیم ہے وہ آنا فانا میں کھینچ لے جائیگا -