ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
اس لئے یہ باسانی گناہ چھوڑ سکتے ہیں - اس کا جواب یہ ہے کہ اول تو میں اس وقت ترک گناہ کے لئے نہیں کہہ رہا ہوں میں تو صرف یہ کہہ رہا ہوں کہ جب گناہ ہو جایا کرے توبہ کر لیا کرو تو گناہ کے نہ چھوٹنے سے یہ تو لازم نہیں اتا کہ توبہ بھی نہ ہوسکے - دوسرے اگر غور کر کے دیکھا جائے تو کوئی نا جائز ذریعہ ایسا نہیں ہے کہ جس کو ترک نہ کیا جاسکے اور یہ جو ہم کو ترک کرنا گراں معلوم ہوتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے اپنے اخراجات روز مرہ میں بعض ایسی چیزیں بڑھالی کہ جن کی ہم کو کوئی ضرورت نہیں لیکن ہم ان کو ضرورت سمجھ رہے ہیں تو اس کا جواب وہی ہے جو کہ کسی شخص نے ایک ادھورے شاعر کو جس نے شعر میں تشدید آنے میں ضرورت کا عذر کیا تھا اس کو جواب دیا تھا کہ شعر گفتن / 1 چہ ضرور تو اگر بضرورت / 2 کثرت تعلقات گناہ ہوتے ہیں تو میں کہتا ہوں کہ تکثیر تعلقات چہ ضرور اصل جواب تو یہی ہے لیکن یہ جواب ان لوگوں کے لئے ہے جوکہ عالی ہمت ہوں اور دین کے مقابلہ میں دنیا کو ترجیح نہ دیتے ہوں کم ہمتوں کے لئے دوسرا جواب بھی ہے مگر میں اس جواب کو زبان پر لاتے ہوئے ڈرتا ہوں کہ کم فہم لوگ اس سے گناہ کی اجازت نہ سمجھ جائیں مگر حاشا وکلا گناہ کی اجازت دینا ہرگز مقصود نہیں بلکہ منظور تقلیل اثم ہے - حاصل اس جواب کا یہ کہ گنای دو قسم کے ہیں ایک تو ہیں کہ اگر ان کو نہ کیا جائے تو دنیا کا کوئی کام اٹکتا ہے اور بعض وہ ہیں کہ اگر ان کو چھوڑ دیا جائے تو دنیا کا کوئی نقصان نہیں ہیں مثلا لباس خلاف وضع اسلامی پہننا اگر اس کو ترک کردیا جائے تو دنیا کا کوئی بھی نقصان نہیں اسی طرح ٹخنوں کے نیچے پا جامے پہننا کہ ان کے ترک سے دنیا کا کوئی نقصان نہیں ہے یا مثلا عورتیں اس قدر باریک لباس پہنتی ہیں کہ اس میں پورے طور پر ستر نہیں ہوتا تو ان باتوں کو اگر چھوڑ دیا جائے تو کوئی نقصان بھی نہیں ہے - رشوت وغیرہ میں تو آپ یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ بغیر ان کے ہمارے کام چلنے دشوار ہیں - لیکن ان معاصی بے لذت میں کیا نفع ہے اور ان کے ترک میں کیا نقصان ہے علی ہذا کسی مرد یا اجنبی عورت کو بری نظر سے دیکھنا کہ اس میں کچھ نفع نہیں ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ / 1 شعر کہنا ہی کیا ضروری ہے مت کہو / 2 تعلقات بڑھانے کی ضرورت سے گناہ ہوجاتے ہیں تو تعلقات بڑھانا ہی کیا ضروری ہیں نہ تعلقات زیادہ ہوں گے نہ لوگوں کی ریس ہوگی نہ شان بنانے کی فکر ہوگی نہ خرچ بڑھے گا -