ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
حکایت : ایک شخص نے خواب میں دیکھا کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم اس کو فرما رہے ہیں کہ شراب پی اس نے علماء سے کہا انہوں نے کہا کہ شراب حرام ہے تجھ کو خواب پورا یاد نہیں رہا ۔ میں کہتا ہوں کہ ممکن ہے کہ شراب سے مراد محبت الہی ہو تو دیکھئے چونکہ بلا واسطہ یہ تعلیم تھی اس میں مبتلا ہوا کہ دیکھئے یہ سمجھتا ہے کہ نہیں اور حضور کے ذریعہ سے جو علوم ہوتے ہیں ان میں یہ بات نہیں ہوتی ۔ یہی وجہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم کو جو خواب میں دیکھے اس میں یہ احتمال نہیں ہو سکتا کہ یہ شیطان (1) ہو گا ۔ کیونکہ آپ کی شان محض ہدایت کی ہے لہذا اس میں یہ اختلاط نہیں ہو سکتا بزرگوں نے لکھا ہے کہ شیطان خواب میں آ کر یہ کہہ سکتا ہے کہ میں خدا ہوں لیکن یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں نبی ہوں وجہ یہ ہے کہ حق تعالی حکمت (2) ابتلاء کے لئے صفت مضل کے ساتھ بھی متصف ہے ۔ دوسرے اول صورت میں تنبہ ممکن ہے کیونکہ خدا تعالی منزہ ہے اور جس کو خواب میں دیکھا ہے وہ منزہ نہیں ہے اور دوسری صورت میں تنبہ ممکن نہ تھا اس لئے آپ کے واسطے کو تمام خطرات سے محفوظ رکھا تو معلوم ہوا کہ حضور کا واسطہ ایک بڑی نعمت ہے ۔ لہذا ابراہیم علیہ السلام نے بجائے کتاب وغیرہ براہ راست مانگنے کے حضور صلی اللہ علیہ و سلم کو واسطہ قرار دیا نیز اس میں ایک حکمت یہ بھی ہے کہ انسان کی طبیعت (3) مجبول ہے کہ اپنی بنی نوع کو دیکھ کر اقتدا کرتے ہیں یعنی اس کو ایک نمونہ کی ضرورت ہوتی ہے اور یہی فرق ہے اس میں اور جانور میں کہ جانوروں کو ضروریات کی تعلیم کی حاجت نہیں ۔ غرض جانوروں میں جو کچھ کمالات ہیں ۔ وہ طبعی (4) ہیں ۔ اکتسابی نہیں ہیں یہی وجہ ہے کہ بطخ کا بچہ پیدا ہوتے ہی تیرنے لگتا ہے اور ایک بڑے سے بڑے تیراک شخص کا بچہ تیراک نہ ہو گا کمالات انسان کے طبعی نہیں بلکہ ان کو نمونہ دیکھنے کی ضرورت ہے اور ضرورت نمونہ ہی باعث ہے کہ انسان کو تعلیم کتب سے بھی اس قدر نفع نہیں ہوتا جس قدر کاملین کی صحبت سے ہوتا ہے ۔ یہ ایسی چیز ہے کہ ہر شخص کو اس کی ضرورت ہے ۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) حدیث میں ہے کہ شیطان حضور کی صورت میں نہیں آ سکتا (2) امتحان کی حکمت کے لئے گمراہ کرانے والا ہونے کی صفت سے موصوف (3) اس پر پیدا ہوئی (4) طبیعت میں پیدا کئے ہوئے ہیں کہیں سے حاصل کئے ہوئے نہیں ۔