ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
ہے ۔ یعنی بہت سے لوگوں کا یہ خیال ہے کہ محمد رسول اللہ کہنے کی بھی ضرورت نہیں ( نعوذ باللہ ) میں نے خود یہ تقریریں چھپی ہوئی دیکھی ہیں کہ رسالت پر ایمان لانے کی ضرورت نہیں ہے اور میں نے حدیث سے ضرورت رسالت پر استدلال کیا ہے مجھ سے ایک سفر میں اس کے متعلق ایک صاحب نے دریافت کیا کہ وہ بھی اس مرض میں مبتلا تھے ۔ میں نے کہا کہ آپ یہ بتلایئے اگر کوئی شخص یہ کہے کہ میں یاسین پڑھتا ہوں تو اس یاسین پڑھنے کے کیا معنی ہیں آیا یہ کہ صرف یہ کلمہ پڑھتا ہوں یاسین یاسین یا یہ کہ ساری سورت پڑھتا ہوں کہنے لگے کہ یاسین پڑھنے کے معنی تو ساری سورت پڑھنے کے ہیں ۔ میں نے کہا کہ اسی طرح لا الہ الا اللہ پڑھنے کے معنی سارا کلمہ پڑھنے کے ہیں ۔ دلالت کے لئے صرف جز کا اطلاق کافی ہے دوسرے جزو پر بوجہ ملازمت (1) خود دلالت ہو جائے گی ۔ ان لوگوں کے لا الہ الا اللہ پڑھنے کے معنی سمجھنے پر مجھے ایک واقعہ یاد آیا ۔ حکایت : ایک طالب علم نے میرے پاس خط بھیجا کہ مجھ کو فلاں تردد ہے اس کے لئے کوئی دعا بتلا دیجئے میں نے کہا کہ لا حول پڑھا کرو ۔ چند روز کے بعد مجھ سے ملے اور پھر شکایت کی میں نے پوچھا اس سے قبل میں نے کیا بتلایا تھا کہنے لگا کہ لاحول پڑھنے کو بتلایا تھا سو میں پڑھتا ہوں ۔ اتفاقا میں یہ سوال کیا کہ کس طرح پڑھا کرتے ہو کہنے لگا کہ یوں کہتا ہوں ۔ لاحول ۔ لاحول ۔ لاحول وہلم جرا (2) تو جیسے یہ بزرگ لاحول پڑھنے کے یہ معنی سمجھے کہ صرف لفظ لاحول کو پڑھ لیا جائے حالانکہ لاحول اس پورے کلمہ کا لقب ہے اسی طرح ان لوگوں نے بھی لا الہ الا اللہ سے صرف یہی جملہ سمجھا حالانکہ لا الہ الا اللہ سے وہی مراد ہے جس کے ساتھ محمد رسول اللہ بھی ہو ۔ لہذا اس سے استدلال نہیں ہو سکتا ۔ نیز دوسرے دلائل پر بھی تو نظر ہونی چاہیے ۔ مشکوۃ میں کتاب الایمان کی پہلی حدیث میں ہے ۔ شھادۃ ان لا الھ الا اللہ و ان محمد رسول اللہ ( اس کی دل سے گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ۔ اور حضرت محمد اللہ کے پیغامبر ہیں یہ اس سوال کے جواب میں فرمایا تھا کہ اسلام کیا ہے ) تو اس انہماک فی الدنیا کے سبب سے اس قسم کی غلطیاں کر رہے ہیں پس ان کا علاج ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) لازم ہونے کی وجہ سے (2) آگے تک اور