ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
ملفوظات حکیم الامت ۔ جلد ۔ 27 ۔ کاپی ۔ 10 ہوتے ہیں کہ ایک موضع کے بعضے لوگ ایک بزرگ سے مرید ہو گئے تھے ۔ پھر خاندانی پیر صاحب کو جب خبر ہوئی تو کہنے لگے کہ اچھی بات ہے دیکھو میں بھی تمہیں پل صراط پر سے دھکا دوں گا ۔ تو ایسے پیر ہیں ہی اس قابل ۔ علی (1) ھذا بعضے علماء بھی ایسے ہونے لگے ہیں ۔ حکایت : ایک صاحب جج پرانی وضع پرانی روشنی کے ایک مقام پر بدل کر آئے ۔ انہوں نے چاہا کہ وہاں کے رؤسا سے مل آئیں ایک رئیس صاحب کے پاس پہنچے تو وہ دور ہی سے صورت دیکھ کر گھر میں چلے گئے ۔ انہوں نے خادم کے ذریعے سے کہلا بھیجا کہ میں فلاں شخص ہوں آپ سے ملنے کو آیا ہوں ۔ نام سن کر وہ رئیس صاحب باہر آئے اور معذرت کر کے کہنے لگے کہ آپ کا عباد (2) دیکھ کر میں یہ سمجھا کہ کوئی مولوی صاحب ہیں کچھ لینے کی غرض سے آئے ہیں ۔ یہ خیالات ہیں عوام کے علماء دین کے متعلق ۔ مگر اس میں زیادہ قصور ان عوام کا نہیں بلکہ ایسے حضرات کا ہے کہ انہی نے اپنے افعال سے عوام کے خیالات کو خراب کیا ۔ اگر یہ علماء حضرات اس سے پرہیز کرتے تو عوام کو کبھی ایسی جرات نہیں ہو سکتی ۔ خلاصہ یہ کہ رضاء بالدنیا کی ان خرابیوں سے بہت کم لوگ خالی ہیں حتی کہ مولوی اور درویش بھی اور مولویوں اور درویشوں سے ایسا ہونا یہ زیادہ برا ہے کیونکہ یہ دھوکہ دیکر کماتے ہیں مگر ہر جماعت میں کچھ لوگ مستثنی بھی ہیں ۔ دنیا داروں میں بھی اور دینداروں میں بھی دنیا میں جی بھی لگایا اور دنیا کے دل میں بھی گھس گئی ۔ اس کا ازالہ ذرا مشکل ہے دنیا سے تو دل گھبرانا چاہیے مگر ہر مسلمان بتلائے کہ روزانہ کتنی مرتبہ دنیا میں رہنے سے اس کا جی گھبرایا ہے اور کب وحشت ہوئی ہے ۔ ہاں اگر وحشت ہوتی ہے تو آخرت میں جانے سے ہوتی ہے حالانکہ دنیا سے وہ تعلق ہونا چاہیے کہ جو سرائے سے ہوتا ہے کہ اگرچہ وہاں سارے کام کرنے ہوتے ہیں مگر دل گھر میں پڑا رہتا ہے اس کا مطلب بعض لوگ یوں سمجھتے ہیں کہ مولوی دنیا چھڑاتے ہیں یہ بالکل غلط ہے ہاں مولوی یہ کہتے ہیں کہ دنیا سے سرائے کا تعلق رکھو دیکھو کیا سرائے میں کھاتے نہیں ہو یا کوٹھری کرایہ پر نہیں لیتے ۔ سب کچھ کرتے ہو مگر وہاں جی نہیں لگتا اور دنیا میں جی لگا لیا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ دنیا کی حقیقت کو نہیں سمجھا ۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) اسی طرح (2) لمبا چوغہ