ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
دلائی جاتی ہے تو تنبہ (1) تو ہوتا ہے لیکن صرف اس قدر کہ تھوڑی دیر روئے ۔ بڑی ہمت کی ایک دو وقت کھانا ترک کر دیا ۔ صورت غمگین بنا کر بیٹھ گئے لیکن تدبیر کی جانب ذرا توجہ نہیں بلکہ اس غمگینی میں بھی اگر کوئی دنیا کا قصہ یاد آ گیا تو فورا اس میں مصروف ہو گئے خوب کہا ہے ۔ زنہار (2) ازاں قوم نباشی کہ فریابند حق رابہ سجودے و نبی راہد رودے بعض لوگ ان سے بھی چند قدم آگے ہیں کہ تاسف (3) سے پریشان بھی ہوتے ہیں لیکن باوجود اس کے بھی کبھی تدبیر کی طرف توجہ نہیں ہوتی اور تدارک کا خیال نہیں ہوتا حالانکہ نری پریشانی سے کیا ہو سکتا ہے ۔ اگر کسی شخص کو اول درجہ دق کا شروع ہو جائے اور اس کو اطلاع بھی ہو جائے اور پریشانی بھی ہونے لگے لیکن وہ صرف یہی کرے کہ جب کوئی اس سے ملنے آئے تو اس کے سامنے رونا شروع کر دے اور دن رات کڑھا کرے مگر علاج کی طرف توجہ نہ کرے تو نتیجہ اس کا کیا ہو گا صرف یہی کہ دس پانچ روز میں دوسرا تیسرا درجہ بھی شروع ہو جائے گا اور آخرکار ایک روز خاتمہ ہو جائے گا ۔ تو غلطی اس کی یہ ہے کہ پریشانی کو علاج سمجھتا ہے حالانکہ تدبیر اس کی یہ تھی کہ روپیہ خرچ کرتا طبیب سے رجوع کرتا تلخ دواؤں پر صبر کرتا اور پرہیز پر مستعد ہو جاتا اگرچہ کسی ایک کے آگے بھی پریشانی کا اظہار نہ کرتا ۔ اسی طرح امراض باطنی اور معاصی میں بھی اصل تدبیر یہی ہے کہ کسی کامل (4) کی طرف رجوع کرے ۔ گناہوں سے پرہیز پر مستعد ہو جاوے تلخ تجاویز پر صبر کرے ۔ اس تدبیر سے ان شاء اللہ تعالی چند روز میں امراض دور ہو جائیں گے اور اخلاق حسنہ پیدا ہوں گے ۔ خوب کہا ہے عاشق (5) کہ شد کہ یار بحالش نظر نکرد ! اے خواجہ درد نیست وگرنہ طبیب ہست یہ شیطان کی رہزنی ہے کہ دین کے رنگ میں دین سے ہٹا رہا ہے یعنی یہ خیال دل میں جما دیا ہے کہ صرف گریہ و بکا ہی کافی ہو جائے گا ۔ عرفی کہتا ہے عرفی (6) اگر بگر یہ میسر شدے وصال ! صد سال می تواں بہ تمنا گریستن ! ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) توجہ اور غفلت کا نہ رہنا ۔ (2) تم ہر گز اس جماعت میں نہ ہونا کہ جو اللہ تعالی کو ایک سجدہ سے اور نبی صلی اللہ علیہ و سلم کو ایک درود سے دھوکہ دینا چاہتے ہیں (3) افسوس ہونا (4) صحیح پیر (5) عاشق ہی کون ہوا ہے کہ محبوب نے اس کے حال پر نظر نہ کی ہو ۔ اے جناب درد ہی نہیں ورنہ طبیب تو موجود ہے ۔ (6) عرفی اگر رونے سے ملاقات ہو سکتی تو سو سال تک بھی ملاقات کی تمنا میں رویا جا سکتا ہے ۔