ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
جب اتنے لوگ ہم کو اچھا کہتے ہیں تو یقینا ہم اچھے ہوں گے ۔ ہماری بالکل وہ حالت ہے ۔ حکایت : جیسا کہ مشہور ہے کہ ایک مکتب کے لڑکوں نے اتفاق کیا کہ آج استاد صاحب سے چھٹی لینی چاہیے اور تو کوئی سبیل نہ نکل سکی آخر اس پر رائے ٹھہری کہ جب استاد صاحب آئیں تو سب مل کر ان کی مزاج پرسی کرو اور ان کو بیمار بتلاؤ ۔ چنانچہ سب نے ایسا ہی کیا ۔ دو چار لڑکوں کو تو استاد صاحب نے جھڑک دیا لیکن جب متواتر سب نے یہی کہا تو استاد صاحب کو بھی خیال ہوا ۔ آخر سب کو گھر لے کر چلے گئے اور حکم کیا کہ تم دہلیز میں بیٹھ کر پڑھو میں آرام کرتا ہوں لڑکوں نے دیکھا کہ مقصود اب بھی حاصل نہ ہوا ، آخر نہایت زور سے چلا کر پڑھنا شروع کر دیا ۔ استاد صاحب کو مصنوعی درد وغیرہ تو پیدا ہو ہی گیا تھا ۔ چلا کر پڑھنے سے اس میں واقعی ترقی ہونے لگی مجبور ہو کر سب کو چھوڑ دیا ۔ جیسا وہ معلم لڑکوں کے کہنے سے مبتلائے (1) وہم مرض جسمانی ہو گیا تھا ہم سب معتقدین کے کہنے سے مبتلائے (2) وہم مرض نفسانی یعنی تقدس ہو گئے ہیں ۔ لیکن بطور لطیفہ یہ بھی کہا جائے گا کہ ایسے لوگوں میں جہاں اپنے کو مقدس سمجھنے کا مرض ہے اس کیساتھ ہی یہ خوبی بھی ہے کہ وہ دوسرے مسلمانوں کو بھی مقدس سمجھتے ہیں کہ ان کے خیال کو باوقعت جانتے ہیں تو خیر ان میں جہل کے ساتھ تواضع بھی ہے مگر یہ اعتقاد دوسروں کو اس باب میں سچا سمجھنے کا ایسا ہے کہ جیسے حکایت : کسی نائن نے ایک عورت کو دیکھا کہ وہ نتھ اتار کر منہ دھو رہی ہے ۔ نتھ اتری دیکھ کر فورا اپنے شوہر کے پاس دوڑی گئی اور کہا کہ ہماری بیوی صاحبہ تو بیوہ ہو گئیں جلدی جا کر اس کے شوہر کو خبر کر ۔ نائی صاحب فورا اس بیوی کے شوہر کے پاس پہنچے اور کہا حضور آپ کیا بے فکر بیٹھے ہیں آپ کی بیوی صاحبہ بیوہ ہو گئیں ۔ ججمان (3) صاحب نے رونا شروع کر دیا ۔ گریہ و بکا کی آواز سن کر دوست احباب جمع ہو گئے ۔ سبب پوچھا تو یہ لغو حرکت معلوم ہوئی ۔ دوستوں نے کہا کہ بھائی تم زندہ ہو تو تمہاری بیوی رانڈ کیوں کر ہو گئیں ۔ آپ فرماتے ہیں کہ یہ تو میں بھی جانتا ہوں لیکن یہ نائی نہایت معتبر شخص ہے یہ جھوٹ نہ بولے گا ۔ یہی ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) جسم کی بیماری کے وہم میں مبتلا (2) نفس کی بیماری یعنی بزرگی کے گمان کے وہم میں مبتلا ہو گئے (3) یہ نائیوں کا محاورہ ہے آقا کو کہتے ہیں