ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
تو جن کا یہ مذہب ہو تو وہ کسی کو حقیر سمجھیں گے اور اگر کہے کہ وہ کسی سے کہہ دیں گے اور وہ ہم کو ذلیل سمجھے گا تو یاد رکھو کہ وہ کسی سے نہ کہیں گے وہ خدا کا راز تو کہتے ہی نہیں جس کے ظاہر کرنے سے خدا تعالی کا کوئی ضرر نہیں تمہارا راز کیا کسی سے کہیں گے جس کا اظہار تمہارے لئے مضر ہے ۔ حکایت : حضرت شیخ عبدالحق رودلوی خود اسرار اللہ (1) کے باب میں فرماتے ہیں کہ منصور بچہ (2) بود از یک قطرہ بفریاد آمد ایں جامر دانند کہ دریا ہا فرد برندد آ روغ نزنند غرض جب یہ بھی اندیشہ نہیں تو ویسی ہی عزت سب کی نظر میں رہے گی جیسے کہ اب ہے اور ویسی ہی ان کی نظر میں بھی رہے گی اور اسی لئے حدیث (3) میں آیا ہے کہ اگر ضرورت کی وجہ سے کچھ مانگو تو صلحاء یعنی بزرگوں سے مانگو کیونکہ بھیک بوجہ اپنی ذلت اور دوسرے کی گرانی کے حرام ہے اور بزرگوں میں یہ دونوں باتیں نہ پائی جائیں گی ۔ ذلت تو اس لئے کہ وہ کسی کو ہرگز ذلیل نہیں سمجھتے اور گرانی اس لئے نہیں ہوتی کہ بوجہ آزادی کے پابند نہیں کہ ضروری ہی دیں اگر نہ ہو گا بے تکلف عذر کر دیں گے اور کبھی غفلت سے ایسا ہو بھی کہ وہ ذلیل سمجھیں تو ان کو فورا تنبیہ کیجاتی ہے اس لئے پھر آئندہ اس کا احتمال نہیں رہتا ۔ حکایت : حضرت جنید نے مسجد میں ایک شخص کو دیکھا کہ خوب قوی اور تندرست موٹا تازا ہے اور بھیک مانگتا ہے انہوں نے اپنے دل میں اس پر طعن اور اعتراض کیا رات کو خواب میں دیکھا کہ کوئی مردے کا گوشت کھانے کو کہتا ہے اور ان کے انکار پر کہتا ہے کہ تم نے آخر اس فقیر کی غیبت کر کے مردے (4) کا گوشت کھایا نہیں تھا ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے تو اس کو کچھ نہیں کہا جواب (5) ملا کہ غیبت دل میں نہیں ہوتی بلکہ اول تو دل ہی میں پیدا ہوتی ہے ۔ ان (6) الکلامھ لفی الفواد و انما جعل اللسان علی الفواد دلیلا ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) اللہ کے بھیدوں کے بارہ میں (2) منصور ایک بچہ تھا کہ ایک قطرہ سے شور میں آ گیا ، یہاں وہ مرد ہیں کہ سمندر کے سمندر اندر اتار لیں اور ڈکار نہ لیں ۔ (3) ابو داؤد ۔ نسائی (4) کیوں کہ قرآن شریف میں غیبت کرنے کو مردہ کا گوشت کھانا قرار دیا ہے ۔ (5) بڑی شان کے لوگوں سے ایسی بات پر بھی گرفت ہوتی ہے گو دل کا یہ وسوسہ گناہ نہیں ہے ۔ (6) اصل بات تو دل میں ہی ہوتی ہے زبان تو دل کی حالت پر ایک راہ بتانے والی چیز ہے ۔