الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
جب وہ لوگ جنگ کرتے ہیں تو باعزت کو ذلیل کردیتے ہیں، اور جب صلح کرتے ہیں تو ذلیل کو باعزت کردیتے ہیں۔ (۶) اور شریف کا شعر ہے ؎ کتنے منظر ہیں جو خوشحالی کے ذریعہ مجھے ہنساتے ہیں، کتنا قریب ہے کہ وہ تنگی کے ساتھ لوٹ کر مجھے رلائے۔ (۷) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ــــــــــــ تاکہ تم اپنی فوت شدہ چیز پر غم نہ کرو، اور اللہ کی عطا کردہ چیزوں پر نہ اتراؤ۔ (۸) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ــــــــــــ اسکا باطنی حصہ اس میں رحمت ہے، اور اسکا ظاہری حصہ اسکی جانب عذاب ہے۔ (۹) نابغہ جعدی کا شعر ہے ؎ وہ ایسا جوان تھا جس میں ایسی چیزیں تھیں جو اسکے دوستوں کو خوش کردیتی تھیں، علاوہ ازیں اس میں ایسی چیزیں بھی تھیں جو دشمنوں کو بری لگتی تھیں۔ (۱۰) ابوتمام کا شعر ہے ؎ اے وہ جماعت! جسکو ظلم کی قباحت ایک زمانہ تک ناراض رکھتی تھی، اور اب عدل وانصاف کی اچھائی اسکو راضی کرتی ہے۔ (۱۱) اسی شاعر کا شعر ہے ؎ اور کبھی اللہ تعالی مصیبت کے ذریعہ انعام کرتا ہے اگرچہ وہ بڑی ہو، اور کبھی کسی قوم کو اللہ تعالی نعمتوں سے آزماتا ہے۔ (۱۲) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ــــــــــــ پس بہرحال وہ شخص جس نے دیا، اور تقوی اختیار کیا، اور اچھی بات کی تصدیق کی پس ہم اسکے لئے آسانی (جنت) کو آسان کردیں گے، اور بہرحال وہ جس نے بخل کیا، اور بے نیازی برتی اور اچھی بات کو جھٹلادیا تو ہم اسکے لئے تنگی (جہنم) کو آسان کردیں گے۔ (۱۳) اور معری کا شعر ہے ؎ اے زمانے! اے اپنی دھمکی کو پورا کرنے والے! اور اے وعدوں پر امید لگائے شخص سے وعدہ خلافی کرنے والے۔