الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
یہاں قصر موصوف علی صفۃ اضافی ہے، اسلئے کہ مقصد فراغ کو منحصر کرنا ہے فساد پر صلاح کی طرف نسبت کرتے ہوئے اور قصر کا طریقہ نفی واستثناء ہے۔ (۲) إِنَّمَا بَرَکَةُ الْمَالِ فِی أَدَاءِ الزَّکَاةِۃ ــــــــــــ مال کی برکت زکات کی ادائیگی میں ہی ہے۔ یہاں قصر موصوف علی صفۃ اضافی ہے، اسلئے کہ مقصد برکت کو خاص کرنا ہے ادائے زکاۃ کے ساتھ، زکاۃ کو روکنے کی طرف نسبت کرتے ہوئے، پس یہ منافی نہیں ہے کہ برکت دوسری چیز میں ہو جیسے سوجھ بوجھ کے ساتھ کام کرنا، میانہ روی اختیار کرنا وغیرہ، طریق قصر ’’انما‘‘ہے۔ (۳) فِی التَّأَنِّي سَلَامَةٌۃ ــــــــــــ سنجیدگی میں ہی سلامتی ہے۔ یہاں قصر موصوف علی الصفۃ اضافی ہے، اسلئے کہ مقصد سلامتی کو سنجیدگی میں ہونے کو منحصر کرنا ہے جلدبازی کی طرف نسبت کرتے ہوئے، پس یہ منافی نہیں ہے کہ سلامتی دوسری چیز میں بھی ہو جیسے چوکنا رہنا، محتاط رہنا، اور طریق قصر خبر کی تقدیم ہے۔ (۴) صَدَاقَةُ الْجَاهِھلِ تَعَبٌ لَارَاحَةٌۃ ــــــــــــ جاہل کی دوستی تھکانے والی ہے، راحت نہیں ہے۔ یہاں قصر موصوف علی صفۃ اضافی ہے، اسلئے کہ مقصد جاہل کی صداقت کو منحصر کرنا ہے تعب پر راحت کی طرف نسبت کرتے ہوئے ، اور طریق قصر عطف بذریعہ لا ہے۔ (۵) عَنِ السَّفِیْہهِ سَکَتُ ــــــــــــ میں بیوقوف ہی سے خاموش ہوگیا۔ یہاں قصر صفت علی موصوف حقیقی ہے، اسلئے کہ متکلم یہ چاہتا ہے کہ وہ لوگوں میں کسی سے خاموش نہیں رہا سوائے بیوقوف کے، اور طریق قصر جار ومجرور کی تقدیم ہے۔ (۶) إِنَّمَا طُوْلُ التَّجَارِبِ زِیَادَةٌۃ فِی الْعَقْلِ ــــــــــــ لمبے تجربات عقل میں زیادتی کا سبب ہے۔ یہاں قصر موصوف علی صفۃ اضافی ہے، اور طریق قصر ’’انما‘‘ ہے۔ (۷) بِرُؤْیَةِ الْإِخْوَانِ یَدُوْمُ السُّرُوْرُ ــــــــــــ بھائیوں کی زیارت سے خوشی قائم رہتی ہے۔ یہاں قصرِ موصوف علی صفۃ اضافی ہے، اسلئے کہ یہاں تخصیص دشمنوں کو دیکھنے کی طرف نسبت کرتے ہوئے ہے اور یہ اسکے منافی نہیں ہے کہ بیوی کو، صالح بیٹے یا ان کے علاوہ اور کسی محبوب كو دیکھنے سے بھی خوشی ہوتی ہے، اور طریقِ قصر جار ومجرور کی تقدیم ہے۔