الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
(۳) ابن الرومی کا مدح میں شعر ہے ؎ أَلَسْتَ الْمَرْأَ یَجْبِیْ کُلَّ حَمْدٍ إِذَا مَالَمْ یَکُنْ لِلْحَمْدِ جَابٍ؟ ترجمہ:- کیا آپ وہ شخص نہیں ہیں جو ہر طرح کی حمد کو سمیٹ لیتے ہیں، جب کہ حمد کو کوئی بھی سمیٹنے والا نہیں ہوتا ہے۔ (۴) ابوتمام شاعر کا شعر ہے ؎ مَالِلْخُطُوْبِ طَغَتْ عَلَیَّ کَأَنَّھهَا جَھهِلَتْ بِأَنَّ نِدَاكَ بِالْمِرْصَادِ ترجمہ:- حوادث ومصائب کو کیا ہوگیا کہ وہ میرے اوپر سرکش ہورہی ہیں، لگتا ہے انہیں پتہ نہیں ہے کہ تیری سخاوت گھات میں ہے۔ (۵) دوسرے شاعر کا شعر ہے ؎ فَدَععِ الْوَعِیْدَ فَمَا وَعِیْدُكَ ضَائِرِي أَطَنِیْنُ أَجْنِحَةِ الذُّبَابِ یَضِیْرُ ؟ ترجمہ:- تم دھمکی چھوڑدو، اس لئے کہ تمہاری دھمکی مجھے کچھ نقصان نہیں پہنچائے گی، کیا بھلا مکھیوں کے پروں کی بھنبھناہٹ بھی کوئی نقصان پہنچاتی ہے۔ (۶) ایک شاعر کا شعر ہے ؎ أَضَاعُوْنِي وَأَیَّ فَتًی أَضَاعُوْا؟ لِیَوْمِ کَرِیْهَةٍ وَسَدَادِ ثَغْرٍ ترجمہ:- انہوں نے مجھے ضائع کردیا، اور کس نوجوان کو انہوں نے ضائع کردیا، سخت لڑائی کے دن کے لئے اور سرحد کی حفاظت کے لئے۔ **** ***