الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
کھودیا ہے جو کبھی طلوع نہ ہوگا، ـــــــــــــــــــــــ ــــــــــــ اور کس کو تونے مہمانوں پر اپنا جانشین مقرر کیا ہے، انہوں نے ضائع کردیا، اور تیرے جیسا شخص ضائع نہیں کیا جاتا۔ (۶) متنبی نے کافور کی ہجو میں کہا ہے ؎ مِنْ أَیَّةِ الطُّرُقِ یَأتِی مِثْلَكَ الْکَرَمُ أَیْنَ الْمَحَاجِمُ یَاکَافُوْرُ وَالْجَلَمُ ؟ ترجمہ:- کس راستے سے تجھ جیسے آدمی کے پاس شرافت آسکتی ہے؟ اے کافور! کہاں ہیں پچھنے لگانے کی سینگیاں اور نشتر؟ (۷) اور متنبی کا ہی شعر ہے ؎ حَتَّامَ نَحْنُ نُسَارِی النَّجْمَ فِی الظُّلَمِ وَمَا سُرَ اهُ عَلٰی خُفٍّ وَلَا قَدَمٍ ترجمہ:- کب تک ہم رات کی تاریکی میں ستارہ کے ساتھ ساتھ چلتے رہیں گے، جب کہ ستارہ کا سفر تو نہ سواری پر ہے، اور نہ پیدل ہے۔ (۸) اور متنبی کا شعر ہے جب وہ بخار میں مبتلا ہوا ؎ أَبِنْتَ الدَّهھْرِ عِنْدِی کُلُّ بِنْتٍ فَکَیْفَ وَصَلْتِ أَنْتِ مِنَ الزِّحَامِ ترجمہ:- اے زمانہ کی بیٹی (مصیبت)! میرے پاس تو ہر طرح کی مصیبت ہے پس تو بھیڑ بھاڑ سے نکل کر کیسے مجھ تک پہنچ گئی؟ (۹) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ــــــــــــ قَالُوا سَوَاءٌ عَلَيْنَا أَوَعَظْتَ أَمْ لَمْ تَكُن مِّنَ الْوَاعِظِينَ (شعراء ۱۳۶) ہمارے لئے برابر ہے خواہ آپ نصیحت کریں یا آپ نصیحت کرنے والوں میں سے نہ ہوں۔ (۱۰) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ـ ــــــــــــ فَهَل لَّنَا مِن شُفَعَاء فَيَشْفَعُواْ لَنَا (اعراف ۵۳) پس کاش ہمارے بھی سفارشی ہوتے تو وہ ہمارے لئے سفارش کرتے۔ (۱۱) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ــ ــــــــــ هَلْ أَدُلُّكُمْ عَلَى تِجَارَةٍ تُنجِيكُم مِّنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ (صف ۱۰) کیا میں تمہیں ایسی تجارت بتلاؤں جو تمہیں دردناک عذاب سے نجات دے۔